Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان میں منکی پاکس کے 2 مریض صحتیاب

ایک مریض اسپتال سے ڈسچارج، دوسرا گھر میں صحتیاب
شائع 30 اپريل 2023 05:26pm
فائل ــ فوٹو
فائل ــ فوٹو

پاکستان میں منکی پاکس کے دو مریض صحتیاب ہوگئے۔

پاکستان کے شعبہ صحت سے اچھی خبر سامنے آگئی۔ منکی پاکس کے مریض روبا صحت ہونے لگے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منکی پاکس کے دو مریض صحتیاب ہوگئے۔ ایک مریض پمز اسپتال اسلام آباد میں زیرعلاج تھا جس نے وبائی مرض کو شکست دے دی۔

ترجمان پمز اسپتال نے مریض کے صحتیاب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ منکی پاکس کے مریض کو ڈسچارج کردیا گیا۔

منکی پاکس سے صحت پانے والے دوسرے شخص کا تعلق بھی اسلام آباد سے ہے، منکی پاکس میں مبتلا اس شخص نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر رکھا تھا تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ گھر میں قرنطینہ ہونے والا مریض بھی صحت یاب ہوگیا۔

محکمہ صحت نے گھر میں قرنطینہ ہونے والے مریض کی صحتیابی کی تصدیق کردی۔

پاکستان، منکی پاکس کا پہلا کیس کب رپورٹ ہوا تھا؟

خیال رہے کہ قومی ادارہ صحت نے 25 اپریل کو ملک میں پہلا منکی پاکس کیس رپورٹ ہونے کا کہا تھا۔

قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے پاکستان پہنچنے والے سعودی عرب سے بے دخل شخص میں منکی پاکس کی تصدیق کی تھی۔

اسلام آباد میں منکی پاکس کی تصدیق کے بعد سندھ حکومت نے بھی کراچی کے جناح اسپتال میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کےلیے آئسولیشن وارڈ قائم کردیا تھا۔

آرایم او ڈاکٹر ہالار شیخ کے مطابق تمام انتظامات مکمل ہیں۔

مزید پڑھیں: منکی پاکس کیا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے

محکمہ صحت سندھ نے بھی الرٹ جاری کیا تھا کہ تمام اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کیے جائیں جبکہ طبی ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔

27 اپریل کو کراچی میں بھی منکی پاکس کے مشتبہ مریض سامنے آنے کی اطلاعات آئی تھیں۔

بین الاقوامی پروازوں سے کراچی پہنچنے والے تین مسافروں میں منکی پاکس وائرس کا شُبہ ہوا تھا، جس کے بعد تمام افراد کو ابتدائی کارروائی کے بعد محکمہ صحت نے بھٹائی آباد سینٹر منتقل کردیا تھا۔

ممکنہ طور پرمنکی پاکس وائرس کا شکار مشتبہ افراد میں 2 پاکستانی اور ایک صومالیہ کا باشندہ شامل تھا جو دبئی سے کراچی پہنچا تھا۔

بشیرمالم فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ 329 سے کراچی پہنچا تھا جس میں اسکیننگ کے بعد منکی پاکس کا شُبہ ظاہرکیا گیا۔ جبکہ شارجہ سے پرواز نمبر جی نائن 548 سے کراچی پہنچنے والے مسافرایوب خان اور اسی پرواز میں سوارمحمد جاوید کے بھی منکی پاکس میں مُبتلا ہونے کا شُبہ ظاہرکیا گیا تھا۔

تینوں مسافروں کو ابتدائی کارروائی کے بعد محکمہ صحت نے بھٹائی آباد سینٹرمنتقل کیا۔

صوبے میں منکی پاکس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، محکمہ صحت سندھ

دوسری طرف وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے سندھ میں منکی پاکس کے کیسز رپورٹ ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بے بنیاد اور سنسنی خیز خبریں پھیلانے سے گریز کیا جائے۔

وزیرصحت نے اپنے بیان میں کہا کہ میڈیا پرانتہائی غیر ذمہ دارانہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ کراچی ائرپورٹ پر منکی پوکس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہم منکی پوکس کے کیسز رپورٹ ہونے کی تردید کرتے ہیں جبکہ ائرپورٹ کی انتظامیہ ایسی خبریں شیئر کرنے کے لیے مجازنہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منکی پوکس کےمشتبہ مریضوں کے لیے آئسولیشن وارڈز بنائے گئے ہیں اور کراچی کے اسپتال میں الگ وارڈ میں 20 بسترمختص کیے ہیں۔

پاکستان میں منکی پاکس کی ویکیسن موجود ہی نہیں

کچھ روز قبل انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان میں منکی پاکس سے نمٹنے کے لئے کوئی ویکیسن موجود ہی نہیں ہے جس کی قومی ادارہ صحت نے تصدیق بھی کی۔

اس وقت حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان نے منکی پاکس ویکسین کیلئے عالمی ادارہ صحت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ پاکستان میں ایم پاکس سے نمٹنے کیلئے کوئی ویکیسن موجود نہیں تاہم ملک کے بڑے شہروں میں آئسولیشن وارڈز اور فلٹر کلینک قائم کردیے گئے ہیں۔

منکی پاکس - ماہرین کیا کہتے ہیں؟

چیف پیتھالوجسٹ ڈاکٹر فرحین مبشر کا کہنا ہے کہ مرض سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مریض کو پہلے بخار اور پھر جسم میں درد کے بعد چہرے پر دانے بھی ابھر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: منکی پاکس: سول ایوی ایشن نے ائرپورٹس کیلئے ہدایات جاری کردیں

ماہرین کے مطابق منکی پاکس وائرس کا آغاز افریقہ سے ہوا تھا، یہ ایک ایسا وائرس ہے جو جانوروں سے انسانوں میں متقل ہوتا ہے، جبکہ یہ ایک دوسرے سے ملاپ کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ملک منکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سول ایوی ایشن نے ائرپورٹس کیلئے ہدایات جاری کی تھی۔

ترجمان سول ایوی ایشن نے کہنا تھا کہ مسافرمعمول کے راستے ائرپورٹ سے باہرجانے کا راستہ استعمال نہیں کریں گے، ائرلائن مسافرکی امیگریشن حفاظتی تدابیرکے ساتھ کرائے گی۔

World Health Organization

Pakistan Health Issue

Monkey Pox