پرویز الہٰی کے گھر چھاپہ: پولیس پر حملے میں گرفتار 2 افراد مقدمے سے خارج
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر چھاپے کے دوران پولیس پر حملے میں گرفتار 2 افراد کو مقدمے سے خارج جبکہ 17 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پرویز الہٰی کے گھر آپریشن کے دوران پولیس پر حملے کے معاملے پر سماعت کی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج ہے، کارکنان پر پرویز الہٰی کے گھر پولیس آپریشن کے دوران پیٹرول بم پھینکنے ، پتھراو اور کار سرکار میں مداخلت کا الزام ہے، ملزمان سے واقع کی تفصیلات اور برامدگیاں کرنی ہیں، ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
پرویز الہٰی اور گرفتار ملزمان کے وکیل عاصم چیمہ اور عامر سعید راں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی نے لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کروا رکھی ہے، مگر پولیس نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے گھر کا غیر قانونی طور پر محاصرہ کیا، گرفتار ملزمان پرویز الہٰی کے گھریلو ملازمین ہیں، ان میں کوئی مالی ہے کوئی باورچی ہے، ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے۔
عدالت نے 17 ملزموں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
عدالت نے ملزموں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ملزم مبارک شاہ اور محمد نواز کو مقدمہ سے خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ دونوں افراد عمر رسیدہ اور پولیس کے سامنے مزاحمت کے قابل نہیں ہیں، مبارک شاہ اور محمد نواز مالی اور ڈرائیور ہیں، ان ملزمان کو غلط گرفتار کیا گیا ہے۔
گرفتار ملزمان میں ذکر الہٰی، غلام محی الدین، محمد ثاقب، محمد بوٹا، محمود احمد، محمد حسین، عابد محمود، مسعود احمد، منیر احمد، ملک عاشق حسین، ممتاز حسین، محمد صابر، عدالت خان، عبد المجید، محمد بشیر، سمیع اللہ سمیت دیگر شامل ہیں۔
چھاپے کے دوران گرفتار 15 ملزمان نے انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں ضمانت کی درخواست دائر کردی۔ ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔عدالت نے پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی اور سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.