پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے سے روکنے اور پولیس ایکشن کیخلاف درخواست دائر
پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور فیملی ممبران کو گرفتار کرنے سے روکنے اور پولیس ایکشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
پولیس آپریشن کے خلاف درخواست چوہدری پرویزالہٰی کے بیٹے راسخ الہٰی نے اپنے وکیل عامر سعید راں کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی۔
درخواست میں پنجاب حکومت، چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی جی اینٹی کرپشن، آئی جی پنجاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت ملنے کے باوجود اینٹی کرپشن اور پولیس نے گھر پر دھاوا بولا، پولیس ایکشن سے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، پرویز الہٰی کے گھر پر موجود نہ ہونے کے باوجود گھر کی تلاشی کے نام پر توڑ پھوڑ کی گئی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پولیس نے مرکزی دروازہ بکتر بند گاڑی سے توڑا، خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا گیا، پولیس نے قانون ہاتھ میں لے کر بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی۔
درخواست میں استدعا کی کہ عدالت پولیس ایکشن روکنے کے احکامات صادر کرے اور پولیس اہلکاروں کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا حکم دے، عدالتی فیصلہ آنے تک پرویز الہٰی اور ان کے گھر کے کسی بھی فرد کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔
اس سے قبل چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پولیس آپریشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔**
اس حوالے سے عامر سعید راں ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ لاہورہائیکورٹ سے ضمانت کے باوجود گرفتاری کی کوشش توہین عدالت ہے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے اور توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی جائیں گی۔
پرویز الہٰی کے وکیل عامر سعید راں نے کہا تھا کہ درخواست میں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب، اینٹی کرپشن اورپولیس کو فریق بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ رات گئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لئے پولیس نے ظہور الہیٰ پیلس پر سرچ آپریشن کیا، 8 گھںٹے طویل آپریشن کے باوجود پولیس پرویز الہیٰ کو گرفتاری نہیں کرسکی تھی۔
پولیس نے خواتین سمیت 25 سے مزاحمت کرنے والے ملازمین کو حراست میں لے لیا تھا۔
Comments are closed on this story.