Aaj News

بدھ, نومبر 20, 2024  
17 Jumada Al-Awwal 1446  

حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں، عمران خان

یہ لوگ انتخابات میں تاخیر چاہتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 28 اپريل 2023 05:53pm

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی مذاکراتی ٹیم کو کہا ہے کہ اگرحکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے تھا کہ اگر 14 مئی کی تاریخ گزر گئی تو آئین ٹوٹ جائے گا، اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا زورہوگا اسی کی بات چلے گی، ہم قانون پر چل رہے ہیں لیکن حکومت قانون شکنی پراتری ہوئی ہے۔

مذاکرات کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ مذااکرات کرنے کو تیار ہیں، مذاکرات ایک جیسے لوگ کرتے ہیں، آئین شکنی کرنے والوں نے تو آئین ہی ختم کردیا، تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پرعمل کیا، شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدی کو کہہ رہا ہوں اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں، اگر وہ دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو کوئی ضرورت نہیں، اب بال حکومت کے کورٹ میں ایک دن الیکشن کرانے ہیں تو کرائیں۔

سابق آرمی چیف سے متعلق سوال پر پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ باجوہ کا شکریہ جنہوں نے چوروں کا ٹولہ ہم پرمسلط کیا، جنرل باجوہ خود کہتے ہیں کہ عمران خان خطرناک ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ نہیں آئین سپریم ہوتا ہے، دیگر دو اسمبلیاں تحلیل ہوتیں ہیں تو جوائنٹ الیکشن کیلئے تیار ہیں۔ کشمیر سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ چیزیں پتہ ہیں، یہ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، میں نہیں چاہتا کوئی انٹرنیشنل خبر بن جائے اور ملک کا نقصان ہو۔

حکمرانوں کو لگتا ہے ہراساں کرنے سے پی ٹی آئی کو توڑا جا سکتا ہے

اس سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوئے تھے، جہاں سے انہیں 3 مئی تک عبوری ضمانت مل گئی، تاہم عدالت پیشی کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ پیشی کے موقع پر پولیس نے ان کے کارکنان کو گاڑیوں سے اتار کر گرفتار کیا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے وقت ہمارے کارکن پر امن طور پر اپنی گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے تھے، اسلام آباد پولیس نے انہیں گاڑیوں سے باہر نکال کر گرفتار کیا۔

عمران خان نے اپنی پوسٹ میں ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے مبینہ کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کو لگتا ہے ہراساں کرنے سے پی ٹی آئی کو توڑا جا سکتا ہے، یہ لوگ انتخابات میں تاخیر چاہتے ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بیان جاری کیا ہے کہ عمران خان کی پیشی کے دوران ہائی کورٹ کے اطراف سے 23 افراد کو گرفتار کیا تھا، اور گرفتار کئے گئے تمام افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہائیکورٹ کے اطراف سے 33 افراد کو ہنگامہ آرائی اور کار سرکار میں مداخلت پر گرفتار کیا گیا تھا، جن کو اچھے چال چلن کی ضمانت اور قانونی تقاضوں پر عمل کرتے ہوئے رہا کردیا گیا ہے، اور ان افراد نے بھی آئندہ قانون کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ترجمان اسلام آباد کا مزید کہنا تھا کہ مساوی قانون سب پر لاگو ہے اور کسی کے ساتھ امتیازی برتاؤ ہرگز نہیں کیا جائے گا۔

pti

imran khan

Islamabad High Court

Politics April 28 2023