Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اسمبلی میں دئیے گئے بیان پر قادر پٹیل کی وضاحت، ’غلط تاثر گیا‘

تاثر مل رہا تھا کہ کوئی زیادہ معتبر اور کوئی چھوٹا ہے، اس معاملے پر میں نے کوئی بات کردی تھی: قادر پٹیل
شائع 19 اپريل 2023 06:23pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیل نے قومی اسمبلی میں دئیے گئے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک واقعہ پر بات کی جس کا غلط تاثر گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے وضاحتی بیان میں کہا کہ تاثر مل رہا تھا کہ کوئی زیادہ معتبر اور کوئی چھوٹا ہے، اس معاملے پر میں نے کوئی بات کردی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے ہمارے کل کے لیے اپنا آج قربان کرتے ہیں، سیکیورٹی ادارے ملک کی دفاع کے لیے فرنٹ لائن ہیں، ان سیکورٹی اداروں کے لیے ہمارے دل میں احترام اور عزت ہے۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کسی کی دل آزاری ہوئی تو وہ نہیں ہونی چاہئے تھی، ہمارا مقصد کسی کی حوصلہ شکنی نہیں ہے، روانی میں دو چار باتیں ہوئیں تو میرا ہرگز یہ مطلب نہیں تھا۔

عبدالقادر پٹیل کا بیان

عبد القادر پٹیل نے 17 اپریل کو قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا تھا کہ جرنیل، ججز کو اتنا پروٹوکول ملتا ہے لیکن مفتی عبدالشکور کے ساتھ ایک پولیس والا بھی نہیں تھا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ مفتی عبدالشکور ایک بہترین عالم دین کے ساتھ ایماندار وفاقی وزیر تھے، وہ ہمارا قیمتی سرمایہ تھے، ایک صاف گو وفاقی وزیر جس طرح چل بسا وہ بھی انتہائی افسوسناک ہے، لینڈ کروزر لے کر ایک وفاقی وزیر کو 1300 سی سی گاڑی دی گئی جو مکمل طور پر پچک گئی اور بڑی بڑی گاڑیاں خراب ہونے کیلئے کھڑی کر دی گئی تھیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ ہمارے وفاقی وزیر کے پاس گاڑی ہوتی اور سکواڈ ہوتا تو کم از کم اسے ہسپتال تو پہنچایا جا سکتا تھا، مولانا عبدالشکور تروایح کے بعد اپنے دفتر جا رہے تھے، مولانا عبدالشکور کو تھریٹ بھی تھے، ایک لاکھ 68 ہزار سے ہمارا گزارا نہیں ہوتا، اسی لیے مفتی عبدالشکور نے کہا تھا تنخواہ میں گزارا نہیں ہو رہا، سفید پوش وفاقی وزیر کس طرح تنخواہ پر گزارا کر رہا تھا۔

وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا ہے کہ ایئر پورٹ پر ڈی جی اے ایس ایف کا پروٹوکول دیکھ کر حیران رہ گیا، ایئرپورٹ پر ہمیں ہٹا کر ڈی جی اے ایس ایف کو پروٹوکول دیا جا رہا تھا، وہاں مجھے سمیت 3 وفاقی وزراء کو دھکے پڑے، ہم کفایت شعاری کے نام پر کیا کر رہے ہیں، اگر ہم اپنے لیے سچ نہیں بولیں گے تو عوام کیلئے بھی نہیں بول سکیں گے۔

abdul qadir patel

Politics April 19 2023