Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

تمام شرائط پوری، پاکستان بیل آؤٹ معاہدے پرجلد دستخط کے لیے پُرامید

پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر ایک ماہ سے بھی کم رہ گئے ہیں
شائع 14 اپريل 2023 10:20am
تصویر: آئی ایم ایف
تصویر: آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے اہم بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لیے تمام شرائط پوری کرلی ہیں۔

پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر ایک ماہ سے بھی کم رہ گئے ہیں اور وہ آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا انتظار کر رہا ہے جو مالیاتی پالیسی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق امور پرنومبر سے تاخیر کا شکار ہے۔

یہ فنڈز، جو عملے کی سطح کے معاہدے (ایس ایل اے) پر دستخط کرنے کے بعد ہی جاری کیے جاسکتے ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے 2019 میں منظور کردہ 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے بیرونی ادائیگیوں کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی سے بچنے کے لیے اہم ہے۔

پاکستان کی وزارت خزانہ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر انٹونیٹ مونیسو سیح پُریقین ہیں کہ وہ بہت جلد عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ سری لنکا جیسے ممالک کو درپیش غیر مستحکم قرضوں تک پہنچنے سے بچنے کے لیے پاکستان کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکا کہنا تھا کہ، ’ہم ابھی وہاں نہیں ہیں، اور بہتر ہے کہ وہاں نہ جائیں۔‘

انہوں نے کہا کہ موجودہ پروگرام کے تناظر میں پاکستان حکام کے ساتھ بہت محنت کررہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ملک کے پاس پالیسی فریم ورک موجود ہے جس سےناقابل برداشت قرضوں کی حد تک پہنچنے سے روکا جاسکے۔

جارجیوا نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا، ’مجھے امید ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے پہلے ہی طے شدہ معاہدے پر عمل درآمد کے ساتھ، ہم اپنے موجودہ پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرسکتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے دوست ممالک سے بھی بات چیت کر رہا ہے کہ وہ مالی یقین دہانی فراہم کریں تاکہ وہ اس پروگرام کو مکمل کیا جاسکے۔

منیجنگ ڈائریکٹر کے مطابق، ’پاکستان کو یہ یقین دہانی کرانا ہوگی کہ جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے لیے ادائیگیوں کے توازن کے خسارے کو مکمل طور پر پورا کیا جائے تاکہ آئی ایم ایف فنڈنگ کی اگلی قسط جاری کی جاسکے۔‘

روئٹرزکے مطابق حکومت پاکستان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اس نے آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ ملاقات کے بعد بیل آؤٹ حاصل کرنے کے لئے تمام تقاضے پورے کر لیے ہیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کو بروقت پورا کر دیا گیا ہے۔

بدھ کے روز پاکستان کی وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد ازور کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جہاد ازور نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایس ایل اے پر جلد دستخط متوقع ہیں۔

پاکستان

IMF

Kristalina Georgieva