اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید
اسرائیلی وزیردفاع یووگیلنٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے دو فلسطینیوں کو گولی مارکر شہید کرنے کے بعد لاشیں اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیردفاع نے ٹوئٹرپرجاری بیان میں اپنے فوجیوں کے اس اقدام کوسراہتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے کے قریب فائرنگ کرنے والے دو فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
وزیردفاع نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ فوجیوں کے اس کامیاب آپریشن نے اسرائیلی شہریوں کے خلاف حملے کو روکا ہے۔
اس سے قبل کہا گیا تھا کہ فورسز نے دو افراد کو شہید کیا ہے اور جائے وقوعہ سے رائفلیں اور ہینڈ گنیں برآمد کی ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ دو افراد کی لاشیں جن کی شناخت محمد ابوذرہ اور سعود الطیطی کے نام سے ہوئی، اسرائیلی فوج نے اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سعود الطیطی فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کا رکن تھا، جبکہ ابوذرا نے سات برس اسرائیلی جیل میں گزارے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کئی دہائیوں سے تعزیری پالیسی کے تحت فلسطینیوں کی لاشوں کو روکے ہوئے ہے تاہم انسانی حقوق کے گروپوں نے کہا ہے کہ 2015 کے بعد سے اس عمل میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یروشلم لیگل ایڈ اینڈ ہیومن رائٹس سینٹرکے مطابق اسرائیل نے اس وقت کم از کم 105 فلسطینیوں کی لاشوں کو مردہ خانے میں اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ جنوری سے اب تک 90 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 19 اسرائیلی اور غیرملکی اپنی جان گنواچکے ہیں۔
رمضان کے شروعات سے ہی یروشلم میں حالات کشیدہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس نے چھاپے مارے تھے، جس کے بعد سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
Comments are closed on this story.