یوٹیلیٹی اسٹور پر مضر صحت گھی فروخت ہونے کا انکشاف
پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی ) میں یوٹیلٹی اسٹور پر مضر صحت گھی فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالمی خان کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈائزڈ گھی میں خرد برد ہونے اور عوام کو فروخت کیے جانے والے گھی کے مضر صحت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی اے سی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ دوران اجلاس کمیٹی چیئرمین نورعالم خان نے یوٹیلیٹی اسٹور حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹور حکام پی اے سی فورم پر جھوٹ بول رہے ہیں، مضر صحت گھی لوگوں کو کھلایا جارہا ہے، کوئی پوچھ گچھ نہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے آٹے کی تقسیم کے طریقہ کار پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ آٹے کی تقسیم یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے ہونی چاہئے، مفت آٹےکی تقسیم کے دوران شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں۔ اجلاس کے دوران اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز ممبران کی کال نہیں اٹھاتے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں اوگرا اور نیپرا سمیت مختلف اداروں کے آڈٹ معاملات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے آڈٹ نہ کرانے پر چیئرمین نیپرا کی سرزنش کی، جس پر چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ ہمارے اکاؤنٹس کا آڈٹ ہوتا ہے، پرفارمنس یا ریگولیٹری آڈٹ نہیں ہورہا، جس پر شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ آپ کو آڈٹ کرانا پڑے گا، اس کے بعد پی اے سی نے نیپرا کو پرفارمنس آڈٹ کرانے کی ہدایت کردی۔
نور عالم خان نے اس موقع پر کہا کہ خدا کیلئے اس ملک کو چلنے دیں، آئین جو کہتا ہے اس پر عمل کریں، آپ بجلی کے ٹیرف میں اضافےکی سفارش کرتے ہیں۔
چیئرمین پی اے سی نے چیئرمین نیپرا سے استفسار کیا کہ آپ کتنی تنخواہ اورمراعات لے رہے ہیں، جس پر نیپرا سربراہ نے جواب دیا کہ میری تنخواہ 7 لاکھ 90 ہزار ہے، کوئی اضافی مراعات نہیں۔
دوران اجلاس پی اے سی میں اسلام آباد کلب کے آڈٹ کا معاملہ بھی اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ اسلام آباد کلب کے آڈٹ کی رپورٹ طلب کی جائے۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ جوادارہ آڈٹ نہیں کرائے گا اس ادارے کے سربراہ کو چاہیے کہ مستعفی ہوجائے۔
Comments are closed on this story.