Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

قانونی حق حاصل ہوتے ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کریں گے، خرم دستگیر

جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، سابق گورنر سندھ
شائع 07 اپريل 2023 09:40pm
Chief Justice should resign, whose demand?| Rubaroo with Shaukat Piracha

وفاقی وزیر توانائی اور رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ قانونی حق حاصل ہونے کے بعد الیکشن التواء کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان کی کسی بھی بات پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا جنہوں نے 10 ماہ امریکی سازش اور آرمی چیف سے متعلق جھوٹ بولا جس سے وہ خود پیچھے ہٹ چکے ہیں۔

از خود نوٹس کیس کے حوالے سے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن نہیں روکنا چاہتے، یہ فیصلہ آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے، چار ججز اختلافی نوٹ جاری کر چکے ہیں، ہماری ہر وقت استدعا ہے کہ چیف جسٹس فُل کورٹ بنائیں۔

چیف جسٹس سمیت تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا آپشن بھی موجود ہے، خرم دستگیر

انہوں نے کہا کہ کورٹ کے پاس یہ سہولت نہیں کہ وہ غلط فیصلہ کرکے کہیں ہم سے غلطی ہوگئی، البتہ جیسے ہی ہمیں قانونی حق حاصل ہوگا ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے جب کہ چیف جسٹس سمیت تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا آپشن بھی موجود ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سپریم کورٹ نے 63 اے کا انتہائی نا مناسب فیصلہ کیا جس سے 12 کروڑ سے زائد افراد کی حکومت بدل گئی جس کے بعد کورٹ نے کہا ہم سے غلطی ہوگئی، لہٰذا ہماری استدعا ہے سپریم کورٹ میں بھی اب شفافیت کی روشنی پہنچنی چاہئے۔

جس دن فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس دائر ہوا، اس وقت سے آج تک سپریم کورٹ میں دراڑ ہے، خرم دستگیر

خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ جس دن عمران خان نے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا اس وقت سے سپریم کورٹ میں دراڑ ہے لیکن کورٹ کے ریکارڑ پر سوالات ہیں جسے درست کرنے کے لئے چیف جسٹس تمام ججز سے مشاورت کریں۔

اس موقع پر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ آج کا اجلاس کافی اہمیت کا حامل تھا، توقع یہ کی جا رہی تھی کہ اداروں کے سربراہاں حکومت کو سمجھائیں گے کہ معاملات آئین و قانون کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

پنجاب الیکشن سے متعلق عمران اسماعیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم نہیں کر سکتی، البتہ عمران خان اور پارٹی کا خیال ہے کہ قانونی کی بالادستی کو قائم رکھنے کے لئے آرمی چیف اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔

جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، سابق گورنر سندھ

جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹس کے حوالے سے سابق گورنر سندھ نے کہا کہ یہ ہم پہلے بھی دیکھ چکے ہیں، جسٹس اطہر کی اپنی رائے ہے، اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

الیکشن قریب آتے ہی ایم کیو ایم کشتی سے چھلانگ لگا لے گی، عمران اسماعیل

ایم کیو ایم کے تحفظات پر عمران اسماعیل نے کہا کہ ایم کیو ایم کبھی ڈوبتی کشتی کے مسافر نہیں رہے، ایم کیو ایم نے لائف جیکٹ پہن لی ہے، چھلانگ لگانے کے لیے تیار ہیں، جیسے ہی انتخابات نظر آئے تو ایم کیو ایم چھلانگ لگا دے گی۔

ایم کو ایم کے دفاتر کھولنا میرے اختیار میں نہیں تھا، عمران اسماعیل

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم فون پر آتی جاتی رہی ہے، یہ اپنا فیصلہ خود کبھی نہیں کر پائے، ان کے دفاتر کھولنا ان لوگوں کےاختیار میں تھا جن کے کہنے پر یہ چلتے ہیں، میرے اختیار میں دفاتر کھولنا نہیں تھا۔

عمران اسماعیل نے کہا ہم الیکشن آگے لیکر جانے کے لئے تیار نہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی آچکا ہے، لہٰذا ہم پنجاب اور کے پی الیکشن کے علاوہ دیگر اسمبلیوں کے انتخابات کے معاملے پر مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہیں۔

پاکستان کے کلیدی دشمن سی پیک کو کامیاب ہوتا دیکھنا نہیں چاہتے، لیفٹیننٹ جنرل نعیم خالد

پروگرام روبرو میں سابق وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل جنرل نعیم خالد کا بلوچستان کی سکیورٹی کے حوالے سے کہنا تھا کہ صوبے میں کچھ لوگوں کی جائز شکایات ہیں، بلوچستان ایک بہت بڑا علاقہ ہے جہاں کئی منصوبے بنائے گئے لیکن ہر جگہ پانی کے ساتھ کوئی ڈویلپمنٹ وغیر نہیں پہنچی۔

بلوچستان نینشل الائنس (بی این اے) اور گلزار امام سے متعلق نعیم خالد کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے علاقے میں آپریٹ کرنا دشمنی کی انٹیلی جسن ایجنسی کے لئے آسان ہو جاتا ہے، بلوچستان پر دشمنوں کی نظر ہے، کلیدی دشمن سی پیک کو کامیاب ہوتا دیکھنا نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ بی این اے کے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے علاوہ دیگر دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ تعلقات ہیں، البتہ گلزار امام زندہ پگڑا نہیں جانا لیکن ہماری آئی ایس آئی نے اسے زندہ پکڑ لیا جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے، ہوسکتا ہے اسے پہلے سے پکڑا ہو جس کا اعلان آج کیا گیا۔

بلوچستان

rubaroo

imran ismail

Supreme Court of Pakistan

MQM Pakistan

khurram dastagir

Politics April 7 2023