عمران خان کی 8 مقدمات کی ضمانت میں 18 اپریل تک توسیع
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی 8 مقدمات کی ضمانت میں 18اپریل تک توسیع کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی اور دیگر مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تمام مقدمات میں آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، جس میں مؤقف پیش کیا کہ 140 سے زائد بے بنیاد جعلی مقدمات درج کئے گئے، میری پیشی پر سخت سیکیورٹی انتظامات ہوتے ہیں، آج میری حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔
عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدرنے 8 درخواستیں دائر کیں، جس پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹرسلمان صفدر اور فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست جمع کرائی ہے، آج وزیراعظم نے آنا ہے اور سیکیورٹی وہاں ضروری ہے۔
وکیل عمران خان بیرسٹرسلمان صفدر نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حتمی طور پر تو ہم نے ٹرائل کورٹ ہی جانا ہے، عید کے بعد دوسرے یا تیسرے ورکنگ ڈےتک ریلیف دے دیں، اتنے کیسز ہیں اور تفتیش بھی جوائن کرنی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ماتحت عدالتوں میں بھی ڈیکورم برقرار رکھنا چاہئے۔
عمران خان کے وکیل نے چیف جسٹس کو بتایا کہ ابھی تک جے آئی ٹی نے تفتیش کیلئے بھی نہیں بلایا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ابھی تو 15واں رمضان ہے اورعید میں آدھا مہینہ ہے، ضمانت قبل ازگرفتاری میں 2 ہفتے کی تاریخ کیسے دیں۔
وکیل عمران خان نے مؤقف پیش کیا کہ عام حالات میں تھانےجاکرتفتیش میں شامل ہوتے ہیں، سوالنامہ دے دیں، ہم جواب دے دیتے ہیں، الزامات کے جواب میں تحریری بیان جمع کرا دیتے ہیں۔
عدالت نے عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے 8 مقدمات کی ضمانت میں 18 اپریل تک توسیع کردی، اور کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.