آئی ایم ایف اور سیکیورٹی معاملات دیکھ کر الیکشن ہوگا، معاون خصوصی وزیراعظم
رہنما ن لیگ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن تاخیر کیس کی سماعت کیلئے ان ججز کا بینچ بنایا جائے جنہوں نے اب تک کیس نہیں سنا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیراعظم عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے اعتراضات سے بھری درخواست جمع کرائی، لیکن سپریم کورٹ رجسٹری نے درخواست لینے سے انکار کیا اور کہا کہ درخواست بینچ کے سامنے رکھی جائے۔
بری فوج مصروف ہے تو نیوی، ائیرفورس سے مدد لی جا سکتی ہے، عدالت
عطا تارڑ نے بتایا کہ درخواست میں کہا گیا کہ 7 رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کا فیصلہ سنایا، 7 رکنی بینچ نے 4،3 سے کیس کو خارج کیا، سپریم کورٹ نے درخواست واپس ہائیکورٹ میں بھیجی، اعتراض عائد کیا گیا کہ عملدرآمد کیس کی کوئی حیثیت نہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ کیس میں 9 ججز صاحبان اپنی رائے کا اظہارکرچکے ہیں، جواب میں جسٹس فائز کے فیصلے کا بھی ریفرنس دیا گیا ہے، جسٹس اعجازالاحسن پہلے بینچ سے علیحدہ ہو چکے ہیں، وہ دوبارہ بینچ کاحصہ نہیں بن سکتے، چیف جسٹس اور جسٹس منیب کو بھی کیس نہیں سننا چاہئے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اتحادی رہنماؤں کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا فیصلہ مسترد کرنے پر اتفاق ہوا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ 9 ججز کو الگ کر کے 6 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے، ان ججز کا بینچ بنایا جائے جنہوں نے اب تک کیس نہیں سنا۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ن لیگ انتخابات کیلئے تیار ہے، مریم نواز انتخابی مہم کا آغاز کرچکی ہیں، آئی ایم ایف اور سیکیورٹی معاملات دیکھ کر الیکشن ہوگا۔
Comments are closed on this story.