Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Akhirah 1446  

پاکستان مخالف جملے کسنے پر برطانیہ میں بھارتی ڈاکٹر معطل

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ایک ہی جگہ رہائش پذیر تھے۔
شائع 01 اپريل 2023 11:17pm

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے ایک بھارتی نژاد خاتون ڈاکٹر کو اپنی مسلمان ساتھی کو بار بار ’خنزیر کی ساسیج‘ بلانے پر چھ ماہ کے لیے معطل کردیا گیا۔

ڈاکٹر کولتھور ایشوری پر پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک نامعلوم خاتون ساتھی نے توہین کرنے کا الزام لگایا تھا، جو کہ ’نسلی حملہ‘ کے مترادف تھا۔

ہندوستان سے تعلق رکھنی والی ڈاکٹر نے بار بار خاتون ڈاکٹر پر سور کے گوشت کے بارے میں فقرے کسے، جو مسلمانوں کیلئے حرام ہے، اور انہیں یہ بھی کہا کہ میری کیتلی کو اپنے ’گندے پانی‘ سے نہ بھریں۔

یہ واقعات اس وقت پیش آئے جب وہ نومبر 2019 میں وائی ویلی این ایچ ایس ٹرسٹ کی طرف سے فراہم کردہ رہائش میں رہ رہے تھے، اور دونوں نے ہیرفورڈ کاؤنٹی ہسپتال میں کام کرنا شروع کیا تھا۔

ایک میڈیکل پریکٹیشنرز ٹربیونل نے فیصلہ دیا کہ ڈاکٹر ایشوری کا رویہ ’افسوسناک‘ تھا اور یہ ’سنگین‘ بدتمیزی کے مترادف تھا، بورڈ نے انہیں چھ ماہ کی معطلی کا پروانہ تھما دیا۔

پاکستانی ڈاکٹر نے کہا کہ انہوں نے ڈاکٹر ایشوری کو اپنا تعارف پیش کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے زیر لب ’پورکی ساسیجز‘ بڑبڑاتے ہوئے ہاتھ ملانے اور اپنا نام بتانے سے گریز کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر ایشوری نے پھر ایک کیتلی پکڑی جسے میں نے منرل واٹر سے بھرا تھا، اور اسے یہ کہتے ہوئے سنک میں پھینک دیا کہ ’اس کیتلی کو اپنے گندے پانی سے گندا نہ کرو‘۔

پاکستانی خاتون نے کہا کہ وہ اپنے کمرے میں واپس آگئیں، لیکن انہوں نے سنا کہ ڈاکٹر ایشوری کوریڈور میں ’پورکی ساسیجز‘ دہراتی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ’حیرت زدہ رتھیں اور ان کے پاس کوئی الفاظ نہیں تھے‘، ڈاکٹر ایشوری جب بھی کچن اور کامن روم میں جاتی ’پورکی ساسیجز‘ کے الفاظ گنگناتی رہتی۔

پاکستانی ڈاکٹر نے مزید کہا کہ وہ ایک پاکستانی مسلمان ہیں، اور ہندوستان کے ساتھ ان کے ملک کے خراب تعلقات کی وجہ سے کچھ ہندوستانی ان کے ملک کو ’پورکستان‘ اور پاکستانی لوگوں کو ’سور‘ کہتے ہیں، کیونکہ مسلمان گوشت نہیں کھاتے۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈاکٹر ایشوری کے تبصرے ایک نفرت آمیز حملے کی طرح محسوس ہوئے اور اس لیے مجھے لگا کہ میرے لیے ڈاکٹر ایشوری کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا مشکل ہو گا۔

’وہ زیادہ تر وقت کچن اور کامن روم میں رہتی ہے اور جب بھی میں وہاں جاتی ہوں تو وہ یہ لفظ گنگنانے لگتی ہے اور چہرے بناتی ہے۔‘

جنرل میڈیکل کونسل، جو برطانیہ میں ڈاکٹروں کے لیے معیارات طے کرتی ہے، نے کہا کہ ڈاکٹر ایشوری کے اقدامات سے مجرمانہتھے، اور یہ کہ انہوں نے پاکستانی خاتون سے نسل یا مذہب کی بنیاد پر دشمنی کا مظاہرہ کیا تھا۔

ڈاکٹر ایشوری نے کسی بھی الزامات کو تسلیم نہیں کیا لیکن انہیں 2 مارچ کو میڈیکل پریکٹیشنرز ٹریبونل سروس نے ثابت کردیا۔

سماعت کے دوران، ڈاکٹر ایشوری نے کہا کہ وہ نہیں جانتی اور اس میں دلچسپی نہیں رکھتی کہ مذکورہ پاکستانی ڈاکٹر کہاں سے آئی ہیں۔

ڈاکٹر ایشوری نے کہا کہ انہوں نے کیتلی کا پانی صحت اور حفاظت کی بنیاد پر ضائع کر دیا تھا، ان خدشات کے پیش نظر کہ یہ آدھی خالی بوتل سے بھرا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ اس وقت فریج میں ساسیجز تلاش کر رہی تھی اور خود سے بڑبڑائی کہ ’ساسیج کہاں ہیں‘۔

پاکستانی ڈاکٹر کہا کہ ’ٹربیونل نے طے کیا تھا کہ ڈاکٹر ایشوری کی بدتمیزی سنگین ہے۔‘

india

پاکستان

Rivalry