برطانیہ میں مسجد سے گھر جاتے بزرگ نمازی پر حملہ
برطانیہ کے شہر برمنگھم کے کنگز ہیتھ محلے میں بدھ کی رات ایک 73 سالہ بزرگ پر تین افراد نے حملہ کیا ہے، بزرگ مسلمان شہری مسجد سے گھر جا رہے تھے۔
متاثرہ شخص کو ہاتھ اور چہرے پر زخموں کے ساتھ ہسپتال لے جایا گیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں متاثرہ شخص کے چہرے سے خون بہتا دیکھا جاسکتا ہے۔
سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ حملہ آور حملہ سے قبل کالے رنگ کی گاڑی میں بیٹھے تھے۔ ایک نے بزرگ کو پیٹھ پر زور سے لات ماری جس سے وہ گر گئے اور ان کا سر ایک ڈسپلے بورڈ پر جا لگا۔ اس کے بعد یہ گروہ فوری طور پر جائے وقوعہ سے فرار ہوتا ہوا نظر آتا ہے۔
موسیلے اور کنگز ہیتھ پولیس کے سارجنٹ کرس گیلن کا کہنا ہے کہ ”ہم متاثرہ شخص سے مکمل بیان لیں گے، جو ہسپتال میں ہے، ہمارے افسران آج صبح سے ہی علاقے میں موجود ہیں جو سی سی ٹی وی بازیاب کر رہے ہیں اور گھر گھر انکوائری کر رہے ہیں۔ ہم حملہ آوروں اور وہ جس کار میں سوار تھے ان کی شناخت کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔“
حملہ آوروں کی شناخت دو سفید فام اور ایک سیاہ فام کے طور پر کی گئی ہے، جن کی عمریں 18 سے 30 سال کے درمیان تھیں اور انہوں نے ٹریک سوٹ پہن رکھے تھے۔
برمنگھم 1.2 ملین کی آبادی والا شہر ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں۔
مسلمانوں کو وہاں نہ صرف اپنی روزمرہ زندگی میں امتیازی سلوک بلکہ جسمانی حملوں کا بھی سامنا ہے۔
2018 میں پارلیمنٹیرینز کے ایک کراس پارٹی گروپ نے مسلم مخالف نفرت پر ایک رپورٹ جاری کی تھی، جس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اسلامو فوبیا کی باضابطہ تعریف کرے۔ اب تک حکومت نے کوئی کارروائی کرنے سے گریز کیا ہے۔
Comments are closed on this story.