پاکستان بار کونسل کی الیکشن التواء کیس پر فُل کورٹ تشکیل دینے کی تجویز
اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے انتخابات التواء کیس پر فُل کورٹ تشکیل دینے کی تجویز دے دی۔
اعلامیے میں بار کونسل نے کہا کہ فل کورٹ ملک اور عوام کو انارکی سے محفوظ رکھنے کے لئے آئین کی تشریح کرے، فل کورٹ میں گذشتہ راونڈ میں مقدمے سے انکار کرنے والے دو ججز کو شامل نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: وقت آگیا چیف جسٹس آفس کا ون مین شو اختیار ختم کیا جائے، اختلافی نوٹ
پاکستان بار کونسل نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ججز کی کردار کشی سے گریز اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر رائے زنی کریں۔
اپنے اعلامیے میں بار کونسل نے سپریم کورٹ میں پولرائزیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کو سیاسی معاملہ پر سو مو نوٹس لینے کی ضرورت نہیں تھی، جس ایشو پر از خود نوٹس لیا گیا وہ دو ہائی کورٹس میں زیر التواء تھا۔
پاکستان بار کونسل نے مزید کہا کہ سی سی پی او لاہور کے سروس میٹر میں الیکشن معاملہ کا از خود نوٹس لیا گیا، سو موٹو کیس سے اختلافی فیصلہ سامنے آیا جس سے اس کی تکریم میں کمی ہوئی۔
واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں مسلسل دوسرے روز سماعت ہوئی۔
درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کر رہا ہے، دیگر ارکان میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.