پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈہ پور گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہوگئے
تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈہ پور مبینہ طور پر روپوش ہوگئے ہیں۔
بھکر کی داجل چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعے میں نامزد تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈہ پور کو پولیس تاحال گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ امین خان گنڈہ پور کی گرفتاری کیلئے ضلعی پولیس کو متحرک کردیا گیا ہے، اور چھاپے مارے جارہے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کی چیک پوسٹ پر مبینہ فائرنگ
حکام نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر علی امین خان گنڈہ پور کی گرفتاری کیلئے پولیس نے ڈیرہ اسماعیل خان میں واقع ان کی رہائشگاہ الامین ہاؤس پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر میں موجود تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈہ پورکے تمام نمبرز بند ہیں اور ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے، تاہم ان کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
واقعے کا پس منظر
رواں ماہ 20 مارچ کو تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کے خلاف پولیس چیک پوسٹ پر مبینہ طور پر فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کی ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں دہشت گردی سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ علی امین گنڈا پور 9 گاڑیوں سمیت داجل چیک پوسٹ کے قریب پہنچے، انہیں جب چیک پوسٹ پر روکا گیا تو وہ مشتعل ہوگئے۔
پولیس کے مطابق علی امین اور ان کے 20 مسلح ساتھیوں نے چیک پوسٹ میں ہنگامہ آرائی شروع کردی، اور اس دوران علی امین گنڈا پور نے اپنے گارڈز کو فائرنگ کا حکم دیا، جس پر فائرنگ شروع ہوگئی اور گولیاں پولیس کی گاڑی میں لگیں، اہلکاروں نے مشکل سے جان بچائی۔
ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ علی امین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بیرئر توڑ کر ڈیرہ اسماعیل خان فرار کی جانب فرار ہوگئے، اس دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان کے قافلے میں شامل ایک گاڑی قبضے میں لے لی اور 4 مسلح افراد کو گرفتار کرلیا۔
Comments are closed on this story.