ایف آئی اے اور اسلام آباد پولیس کی حد تک عمران خان کیخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے اور اسلام آباد پولیس کی حد تک پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ابھی میں کورٹ آرہا تھا ایک کلو میٹر دور روکا گیا، ہمارے لئے پارکنگ بھی بند کردی گئی ۔
سردارلطیف کھوسہ نے کہا کہ رجسٹرار کو حکم دیں پولیس وکلاء کے ساتھ ایسا سلوک نہ کرے ۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں خود زگ زیگ ہوتے ہوئے کینٹینر سے ہو کر آیا ہوں، آپ کے پارٹی لیڈر آرہے ہیں انہی کے لئے سیکیورٹی لگائی ہوئی ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کے گزشتہ روز کےبیان کی کاپی عدالت کے سامنے پیش کی اور کہا کہ یہاں صورت حال یہ ہے ضمانت کرا کے نکلتے ہیں جعلی مقدمے میں اٹھا لیا جاتا ہے۔
دوران سماعت فیصل فرید ایڈووکیٹ نے عدالت سے درخواست منظورکرنے کی استدعا کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل فرید ایڈووکیٹ کی درخواست منظور کرنے کی استدعا پر ریمارکس دیے کہ آپ نے درخواست کر رکھی ہے غیرقانونی گرفتاری روکیں، آپ کی درخواست منظور کروں تو آپ کے کلائنٹ گرفتار ہوجائیں گے، کیا میں کہہ دوں غیرقانونی نہیں تو قانونی گرفتار کرلیں؟ اپنے کلائنٹ کے ساتھ یہ نہ کریں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں صرف اس عدالت کے دائرہ اختیار تک احکامات دے سکتا ہوں۔
وکیل فیصل فرید نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ماضی میں اسی عدالت نے نواز شریف کی صحت کی ضمانت مانگی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ میں کسی ایسی چیز میں نہیں جانا چاہتا، بائی بک ہی چلتا ہوں۔
عدالت نے ایف آئی اے اور اسلام آباد پولیس کی حد تک تفصیلات طلب کرتے ہوئے عمران خان کے خلاف مقدمات کی تفصیل کل تک فراہم کرنے کی ہدایت کردی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.