Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

مسلم لیگ ضیا برقرار رہے گی،عمران خان باتوں میں آجاتے ہیں، اعجاز الحق

حکومت سے پی ٹی آئی کے معاملات حل کرانے کی کوشش کروں گا، پی ٹی آئی رہنما
اپ ڈیٹ 24 مارچ 2023 11:43pm
رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق۔ فوٹو — فائل
رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق۔ فوٹو — فائل

سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اعجاز الحق کا کہنا ہے کہ حکومت سے پی ٹی آئی کے معاملات حل کرانے کی کوشش کروں گا۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے اعجاز الحق نے کہا کہ پارٹی مسلم لیگ ضیاء الحق شہید کے نام سے بر قرار رہے گی، کوئی مسئلہ ہوا تو پارٹی کسی اور کے حوالے کرکے سربراہ میں خود رہوں گا، عمران خان کے ساتھ مل کر سیاسی جدوجہد کریں گے لیکن ہماری جماعت برقرار رہے گی۔

ذاتی طور پر پی ٹی آئی میں شامل ہوا ہوں لیکن میں جماعت برقرار رہے گی

مسلم لیگ ضیاء ختم کرنے سے متعلق سوال پر اعجاز الحق نے کہا کہ ہماری جماعت ضم ہوئی ہے، ختم نہیں ہوئی جب کہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی پی ٹی آئی میں ضم ہورہی ہیں، البتہ ماضی میں بھی سیاسی اتحاد بنتے رہے ہیں، ایم ایم اے،آئی جی آئی جیسے اتحاد بن چکے ہیں، میں ذاتی طور پر پی ٹی آئی میں شامل ہوا ہوں۔

تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے کے حوالے سے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کافی عرصے سے پی ٹی آئی میں آنے کا کہہ رہے تھے، اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے مشاورت کا وقت نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 مارچ 2022 کو عمران خان سے پہلی ملاقات رجیم چینج کی اطلاعات ملنے پر ہوئی تھی جس میں عمران کو نواز شریف اور جمالی صاحب سے ملاقات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

عمران خان سے حالیہ ملاقات پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی چیئرمین سےکہا مشاورت کرکے محتاط انداز میں بات کریں اور غلط فہمیاں پیدا کرنے والی چیزیوں سےگریز کریں، اب کوشش ہے معاملات احسن انداز میں چلتے رہیں۔

متنازع ٹویٹ کے بعد سے عمران خان کے مؤقف میں تبدیلی آرہی ہے

اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان لوگوں کی باتوں میں بہت جلدی آجاتے ہیں، وہ اپنے قریبی لوگوں کی باتیں بہت سنتے ہیں، ایک لیڈر کو سننا زیادہ اور بولنا کم چاہئے، البتہ متنازع ٹویٹ کے بعد سے عمران خان کے مؤقف میں تبدیلی آرہی ہے اور وہ خود کہہ بھی چکے ہیں فوج میری، ملک بھی میرا ہے۔

عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے دور رہنے میں حکومت کا فائدہ ہے

اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے عمران خان اسٹیبلشمنٹ سےدور رہیں کیونکہ اس سے حکومت کو فائدہ ہوتا ہے، ماضی میں جب بھی پی ٹی آئی کو ادارے سے قریب لانے کی کوشش کی تو حکومت اس کو روکنے کے لئے حرکت میں آتی ہے۔

انتخابات کے معاملے کے پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صرف صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانا مشکل ہوتا ہے، البتہ عمران خان کے بھی ذہن میں تھا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات صرف پی ٹی آئی کےحق میں تھے، الیکشن ہوجاتے تو ن لیگ کا صفایا ہو جاتا۔

پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفے جلد بازی میں دیئے

قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے استعفوں اور واپسی پر اعجاز الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفے جلد بازی میں دیئے لیکن صوبائی اسمبلیوں میں استعفوں پر اعتراض ناجائز ہے، جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوتے، عمران خان بات چیت کیلئے تیار ہیں اور حکومت بھاگ رہی ہے۔

عمران خان مذاکرات کے لئے کمیٹی بنانے کو بھی تیار ہیں

انہوں نے کہا کہ حکومت کوخوف ہے کہ پی ٹی آئی ایوان میں آکر اسمبلی توڑ دے گی، سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن کو مشکل میں ڈال دیا گیا ہے، سب جماعتوں کو بلا کر مشاورت کرنی چاہئے تھی، تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں اور عمران خان مذاکرات کے لئے کمیٹی بنانے کو بھی تیار ہیں۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ گرفتاریوں اور دیوار سے لگانے سےمسائل حل نہیں ہوں گے، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول پر بھی معاملات طے نہیں ہو پا رہے، آگے جا کر کیا ہوگتا، لہٰذا وزیراعظم اور پی ڈی ایم قیادت سے ملاقات کرکے معاملات حل کرانے کی کوشش کروں گا۔

pti

PDM

Shehbaz Sharif

imran khan

rubaroo

Establishment

Elections

Ijaz ul Haq