زلمے خلیل زاد کے پاکستانی پارلیمنٹ کو انتباہ پر تحریک انصاف، ن لیگ کا ردعمل
سابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کی ٹوئٹ پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کا ردعمل آگیا۔
سابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور پاکستان زلمے خلیل زاد کی ٹوئٹ پر رد عمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کی صورتحال پر تشویش بڑھ رہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ زلمے خلیل زاد، سینیٹر جیکی روزن، کانگریس میں مائیک لوون اور اب امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق پر رپورٹ پاکستان میں گرفتاریوں اور تشدد پر شدید تشویش ظاہرکر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سفارتی طور پر تنہا ہے، سعودی عرب اور امارات جیسے دوست ملک فاصلے پر ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت ڈمی پارلیمان کے اجلاس میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جس سے سیاسی بحران سنبھالا نہ جا سکے، صوبائی انتخابات میں ایک دن کی تاخیر بھی آئین سے ماوراء ہو گی، سپریم کورٹ پر دباؤ کی تمام کوششوں کومسترد کرتے ہیں، اب وکٹ اٹھا کر بھاگوں مت مقابلہ کرو۔
زلمے خلیل زاد کی ٹویٹ پر مسلم لیگ (ن) کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی ایک ٹویٹ کی گئی، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کو یہ بتانے کے لئے آپ کا شکریہ کہ اصل ”درآمد شدہ“ کٹھ پتلی کون ہے۔ کٹھ پتلی بے نقاب ہوگیا ہے!
اس سے قبل زلمے خلیل زاد نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ حکومت سپریم کورٹ سے عمران خان کو نااہل کرانے کی کوشش کرے گی، الیکشن سے روکنے اور پی ٹی آئی پر پابندی کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ بظاہر حکومت نے عمران خان کو ریاست کا دشمن قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، ایسے اقدامات سے پاکستان مزید بحرانوں کا شکار ہوجائے گا، پاکستان کو سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی بحرانوں کا سامنا ہے، بعض ممالک نے پاکستان میں طے شدہ سرمایہ کاری بھی معطل کردی ہے۔
زلمے خلیل زاد نے مزید کہا تھا کہ امید ہے سپریم کورٹ قومی مفادات میں ایسے کھیل کا حصہ نہیں بنے گی، پاکستان سے متعلق میری تشویش دن بدن بڑھتی جاری ہے۔
Comments are closed on this story.