Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

تحریک انصاف کے کئی رہنماؤں اور کارکنان کی ضمانتیں منظور

پی ٹی آئی کے 102 کارکن جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیے گئے
اپ ڈیٹ 20 مارچ 2023 06:28pm
فوٹو۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اسلام ٹائمز
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اسلام ٹائمز
فوٹو۔۔۔۔۔ رائٹرز
فوٹو۔۔۔۔۔ رائٹرز

تحریک انصاف کے کئی مرکزی رہنماؤں اور کارکنوں کی مختلف شہریوں میں ضمانتیں منظور کرلی گئی ہیں جبکہ لاہور میں 102 کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مختلف شہروں میں مقدمات درج ہیں۔ عدالتوں میں رہنما اور کارکنان پیش ہوئے۔ جس کے بعد فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، اعظم سواتی، اسد عمر، زلفی بخاری، شہزاد وسیم ، راجہ خرم، علی نواز، مراد سعید کی ضمانتیں منظور ہوگئیں، جبکہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے 102 کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور اعظم سواتی کی حفاظتی ضمانت منظور

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور اعظم سواتی کی 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پولیس کو شاہ محمود قریشی کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ان کی 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

دوسری طرف لاہورہائیکورٹ میں جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پولیس کو اعظم سواتی کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کی 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے ۔

اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، پولیس نے بے بنیاد مقدمہ درج کیا، شامل تفتیش ہوکر بے گناہی ثابت کرنا چاہتا ہوں۔

پی ٹی آئی رہنما نے عدالت سے استدعا کی کہ متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

انتشار انگیز تقاریر اور سٹرک بلاک کرنے کے مقدمے میں لاہور کی سیشن عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں یکم اپریل تک توسیع کردی۔

سیشن کورٹ لاہور میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ پولیس نے عدالت کے روبرو رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری شامل تفتیش نہیں ہوئے، عدالت نے دونوں رہنماؤں کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی۔

ریس کورس پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔

اسد عمر، زلفی بخاری، شہزاد وسیم ، راجہ خرم، علی نواز، مراد سعید کی ضمانت

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں اسد عمر ، شہزاد وسیم ، راجہ خرم،علی نواز اور مراد سعید کی جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں عبوری ضمانتیں منظور کرلیں

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کی، وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے اسدعمر، راجہ خرم ،علی نواز مراد سعید، شہزاد وسیم اور زلفی بخاری کی بھی عبوری ضمانتیں منظور کرلیں۔

مزید پڑھیں: توڑ پھوڑ اور دہشت گردی کا کیس: سینیٹر شہزاد وسیم اور راجہ خرم نواز شامل تفتیش

جج نے ریمارکس دیے کہ 2 ہفتوں تک کی عبوری ضمانتیں اس لیے دے رہے ہیں تاکہ شیلنگ سے بچا جائے اور روزے سکون سے رکھے جائیں، اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے۔

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ نئے مقدمات کی نئی ضمانتیں دائر کر رہے ہیں۔

جج راجہ جواد نے کہا کہ پرانی سے تو نپٹ لینے دیں پھر نئی کو بھی دیکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کرنے کا فیصلہ

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے جبکہ زلفی بخاری کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کیں۔

علی امین گنڈہ پور اور مسرت جمشید کی ضمانت

پولیس چیک پوسٹ پر ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کے مقدمہ میں پشاور ہائی کورٹ ڈی آئی خان بینچ نے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈہ پور کی 8 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

پی ٹی آئی رہنما علی آمین کے خلاف جھنگ، بھکر شاہراہ پر قائم داجل چیک پوسٹ پر ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس پر انھوں نے پشاور ہائی کورٹ ڈی آئی خان بینچ سے رجوع کیا ہے۔ مقدمے میں عدالت نے علی آمین گنڈا پور کو 8 اپریل تک حفاظتی ضمانت دیدی۔

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور جمشید چیمہ کی عبوری ضمانت چار اپریل تک منظور کرلی ہے۔

توڑ پھوڑ اور کارسرکار میں مداخلت میں درج 3 مقدمات میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید اور جمشید چیمہ کی عبوری ضمانت 4 اپریل تک منظور کر لی، عدالت نے دونوں کو شامل تفتیش ہونے کا حکم بھی دیا۔ تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ نے گرفتاری کے خوف سے عبوری ضمانت کروائی۔

دوسری طرف کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے تحریک انصاف کے گرفتار رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کی دونوں درخواستوں پر سماعت 22 تک ملتوی کردی

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے مقدمات میں گرفتار رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے دوسرے مقدمے میں بھی درخواست ضمانت دائر کردی، عدالت نے دونوں درخواستوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے تفتیشی افسر اور پراسیکوٹر سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی۔ دوسری جانب رکن سندھ اسمبلی راجا اظہر نے بھی ٹرائل کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے رجوع کرلیا۔

راولپنڈی اور اٹک سے گرفتار کارکنان کی فوری رہائی کا حکم

عدالت نے راولپنڈی اور اٹک میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران گرفتار اور نظر بند کئے گئے کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ کے جج چوہدری عبدالعزیز نے راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران گرفتار اور نظر بند کئے گئے کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے، راولپنڈی بنچ نے عامر کیانی کی پٹیشن پر حکم جاری کیا ہے۔

عامر کیانی کے وکیل رؤف صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ راولپنڈی سے 57 اور اٹک سے 4 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تحریک انصاف کے کارکنوں کو تین ایم پی او کے تحت اٹک اور راولپنڈی جیل میں نظربند کیا گیا ہے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اللہ اس ملک پر رحم کرے ہم سیاسی مستی میں ہر چیز کو تباہ کر رہے ہیں، جو نئی حکومت آتی ہے وہ پچھلوں پر چڑھ دوڑتی ہے، جب سے ہوش سنبھالا ہے اس ملک میں یہی کچھ دیکھتے آرہے ہیں۔

عدالت نے وکلاء دلائل سننے کے بعد راولپنڈی اور اٹک کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری تین ایم پی او کے تحت نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا، اور کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد پولیس کی پی ٹی آئی کے 198 کارکنان کی گرفتاری کی تصدیق

اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور پولیس پر حملے کے الزام میں 198 پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ کے واقعات پر مزید گرفتاریوں کے لئے پولیس ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد اور لاہور میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر پولیس کے چھاپے

پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث تمام ملزمان کی کیمروں کی مدد سے شناخت کا عمل بھی جاری ہے، اب تک 198 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے پرتشدد واقعات پر تھانہ سی ٹی ڈی اور گولڑہ میں مقدمات درج کئے ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے بڑا فیصلہ

پولیس کے مطابق مظاہروں میں شامل شرپسندوں کے پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ سے پولیس کے 58 افسران و جوان زخمی ہوئے۔ جلاؤ گھیراؤ میں پولیس کی 04 گاڑیاں جل گئیں، 09 گاڑیاں توڑ دی گئیں جبکہ 25 موٹر سائیکل جلائی گئیں۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق پرتشدد کارروائیوں میں ملوث تمام شرپسند عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، پولیس پرحملے کے الزام میں 198 پی ٹی آئی کارکنان گرفتار

تحریک انصاف کے 102 کارکنان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے زمان پارک ہنگامہ آرائی کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے 102 کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے زمان پارک لاہور میں ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس پر تشدد، پولیس گاڑیوں کو جلانے اور کار سرکار میں مداخلت سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پی ٹی آٸی کے 102 کارکنوں کو شناخت پریڈ کے لئے کارکنوں کو جیل بھجوایا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو 3 اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت پراسیکیوشن نے استدعا کی کہ ملزمان سے اسلحہ، پیٹرول بم اور ڈنڈے برآمد کیے گیے لہٰذا عدالت ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے۔

وکیل ملزمان نے کہا کہ ملزمان کا اس مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، مقدمے میں شامل دفعات دیکھیں اور یہ ثابت ہی نہیں ہوتا، کسی بھی مضروب کا میڈیکل موجود نہیں ہے، میرا ملزم دل کا مریض ہے اور کارڈیالوجی میں چیک اَپ کے لئے گیا تھا، میرے ملزم کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔

ملزمان کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت میرے ملزم کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے اور ایف آئی آر میں درج مقدمے کے ملزمان کو ڈسچارج کیا جائے۔

یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ ریس کورس میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

اسلام آباد اور لاہور میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا، رہنماؤں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

اسلام آباد میں پولیس نے عمران خان کے چیف آف اسٹاف سینیٹر شبلی فراز کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے گھر تلاشی لی۔

پولیس نے سینیٹر شبلی فراز کے اہلخانہ اور ملازمین کو ہراساں کیا، چھاپے کے وقت پی ٹی آئی رہنما اسلام آباد میں موجود نہیں تھے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹر شبلی فراز کے گھر پولیس کے چھاپے پر اظہار تشویش کیا ہے۔

مزید پڑھیں: توڑ پھوڑ کیس: ’ضمانتیں دے رہے ہیں تاکہ شیلنگ سے بچیں اور روزے سکون سے رکھیں‘

صادق سنجرانی نے کہا کہ پولیس نے چادر اور چار دیواری کا احترام کرے، شبلی فراز رکن سینیٹ ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے ہدایت کی ہے کہ آئی جی اسلام آباد فوری طور پر اس واقعے کی تفصیلی رپورٹ دیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی میں احتجاج کے دوران گرفتار ونظر بند کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم

اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے سابق ایم این اے راجہ خرم نواز کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، چھاپے کے وقت راجہ خرم گھر پر موجود نہیں تھے۔

راجہ خرم نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر میں کارروائی کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے بڑا فیصلہ

تحریک انصاف اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان اور یوتھ کوآرڈینٹر چوہدری اظہر جاوید گجر کے گھروں پر بھی پولیس نے چھاپے مارے،علی نوازا عوان بھی اپنے گھر پر موجود نہیں تھے۔

پولیس نے پی ٹی آئی حلقہ 53 کے کوآرڈی نیٹر کے گھر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا۔

مزید پڑھیں: اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، پولیس پرحملے کے الزام میں 198 پی ٹی آئی کارکنان گرفتار

شہزاد ٹاؤن میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کے گھروں میں چھاپے مارے گئے۔

پی ٹی آئی یوتھ ونگ اسلام آباد ریجن کے صدر عبدالقدوس خان سواتی کے گھر پربھی پولیس کا چھاپہ مارا گیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما راجہ شاہد سمیت مزید 8 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: دفعہ 144کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی قیادت کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

ترجمان پولیس کے مطابق گزشتہ روز ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے، تمام تھانوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر تھوڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گرفتار کرنے احکامات جاری کیے۔

لاہور میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے مینار پاکستان میں جلسے کے اعلان کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود کے گھر چھاپہ مارا۔

ذرائع کے مطابق شفقت محمود روپوش ہونے کی وجہ سے گرفتاری سے بچ گئے۔

پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما ملک عثمان حمزہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔

ملک عثمان حمزہ کا کہنا ہے کہ کارکنان اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں، اپنے قائد عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، شہباز سرکار عمران خان سے سیاسی طور پر خوفزدہ ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما ملک ظہیر عباس کھوکھر کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا لیکن وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

پولیس کارروائی کے ردعمل میں ملک ظہیرعباس کا کہنا ہے کہ گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما سلمان شعیب کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا اور گھر کا پچھلا دروازہ توڑ دیا۔ پولیس نے میاں سلمان شعیب کے بہنوئی کو گرفتار کر لیا۔

میاں اسلم اقبال کے ڈیرہ پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ میاں افضل اقبال اور میاں امجد اقبال کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔

رہنما پی ٹی آئی چوہدری عمر طالب کے گھر بھی پولیس پہنچی، ان کے بھائی عميرطالب اور ملازم حافظ سليم کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کی جانب سے متحرک رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرستیں تھانوں میں پہنچا دی گئیں۔ فہرستوں میں نامزد رہنماؤں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ بھی شروع ہوگئی ہے۔

پولیس کی جانب سے 84 افراد کے کوائف تھانوں میں مہیا کیے گئے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر، محمود الرشید، شفقت محمود اور شاہ محمود کے نام بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف شبلی فراز کو پولیس نے عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔

توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شبلی فراز کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا ہے، جس پر جج نے پی ٹی آئی رہنما کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالتی حکم پر شبلی فراز کو عدالت میں پیش کیا گیا، شبلی فراز نے عدالت میں بیان دیا کہ مجھے ایس پی نے پکڑا اور گالیاں دیں۔

عدالت نے ڈی آئی جی کو بھی کمرہ عدالت میں طلب کیا، ایف سی کے زخمی اہلکار بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد شبلی فراز کو پولیس کی جانب سے چھوڑ دیا گیا تھا۔

دوسری طرف اسلام آباد پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام تھانوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گرفتار کرنے احکامات جاری کیے۔

اسلام آباد پولیس ترجمان کے مطابق ہنگامہ آرائی کرنے والے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے، اسلام آباد پولیس قانون کی عملداری پر یقین رکھتی ہے۔

ATC

lahore

PTI workers

Judicial Remand

zaman park

Political March 20 2023

zaman park violation