جائزہ لیں گے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کیلئے کیا ہوسکتا ہے، رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کہتے تھے کہ عدالت میں پیش نہیں ہوں گا لیکن ہم نے انھیں مجبور کیا کہ عدالت میں پیش ہوں، زمان پارک سے برآمد اسلحہ لائسنس شدہ نہیں تھا جس کے بعد مریم نواز کے بیان کی تصدیق ہوگئی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثناء اللہ نے کہا کہ زمان پارک سے اسلحہ برآمد ہوا، مسلح جتھے وہاں موجود تھے جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں، مسلح جتھوں میں شامل لوگوں کا ریکارڈ موجود ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے گھر سے کلاشنکوف، پٹرول بم برآمد ہوئے، زمان پارک سے برآمد اسلحہ لائسنس شدہ نہیں تھا جس کے بعد مریم نواز کے بیان کی تصدیق ہوگئی ہے۔ تنظیم کو کالعدم قراردینے کیلئے عدالتی عمل سے گزرنا پڑتا ہے اس حوالے سے جائزہ لیں گے کہ کیا کارروائی کی جاسکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پولیس نے زمان پارک میں نو گو ایریا ختم کیا، عمران خان کی رہائش گاہ کا سرچ وارنٹ موجود تھا تاہم پولیس گھر کے رہائشی حصہ میں داخل نہیں ہوئی، خدشہ ہے کہ وہاں سے بھی بہت کچھ ملے گا، گھر کے بیرونی حصے سے 65 ایسے افراد گرفتار ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت کا تعلق پنجاب سے نہیں ہے اور ان کا کردار مشکوک ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے رانا ثنا کا کہنا تھا کہ جان کے خطرے کی بات کوعذر کے طور پر استعمال کرتے ہیں، عمران خان نے اپنے اردگرد مسلح لوگ اکٹھے کر رکھے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جیل بھروتحریک والا خود زمان پارک میں چھپا ہوا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ انھیں کیسز میں سزا ہوگی، وہ کہتا تھا کہ عدالت میں پیش نہیں ہوں گا لیکن پیش ہونا پڑا، عمران خان کو مجبور کیا کہ عدالت پیش ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عدالت میں پیشی سے متعلق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران نیازی کم از کم 300 سے 400 مسلح افراد کے جتھے کے ساتھ عدالت کے احاطے میں پہنچا اور کہا کہ میں ایسے ہی کمرہ عدالت میں جانا چاہتا ہوں، اس غنڈہ گردی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، پہلے بھی عمران خان جھتے لے کرجوڈیشل کمپلیکس آئے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے عدالت میں توڑ پھوڑ کی تھی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے پاس ریکارڈ ہے کہ ان میں سے کم از کم 100 لوگ مسلح تھے، پولیس کو لوگوں کو ہٹانے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑا، عدالت کو حکم دینا چاہئے تھا کہ اسے گاڑی سے اتار کر کمرہ عدالت میں بلاتی۔
عمران خان کی عدالت میں پیشی کے بعد فائل غائب ہونے کی اطلاعات سے متعلق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سنا ہے کہ حاضری کی فائل غائب ہوگئی ہے، اس کو گرفتاری کا بہت خوف ہے، قوم ادراک کرے کہ یہ ایک فتنہ ہے، سیاستدان نہیں ہے، یہ اپنے دور میں اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتا تھا، کہتا تھا اختیار ملے تو 500 لوگوں کو پھانسی دے دوں۔اب قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ یہ کیسا شخص ہے، عوام اس کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کرے۔ یہ بزدل انسان ہے، اسے جیل کا اتنا خوف ہے کہ گرفتار ہوتے ہی اسے اٹیک ہو جائے گا، خود اس نے لوگوں کو مہینوں جیلوں میں رکھا، ہمیں اس نے 6، 6 ماہ گھر سے کھانا منگوانے تک نہیں دیا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت میں اس کا انتظار کیا جاتا ہے، عدالتی پیشی سے ایک دن پہلے اسے تمام کیسوں میں عبوری ضمانت دے دی گئی، اسے تھوک کے حساب سے ضمانت قبل از گرفتاری دی گئی، یہ سلوک اسے مزید بدمعاش بنانے کی طرف معاون ثابت ہو گا کیونکہ اس سے اسے حوصلہ ملتا ہے اور قانون نافذ کرنے والوں کو شرمندگی ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، یہ شخص گزشتہ 10 سال سے ملک کونقصان پہنچا رہا ہے۔ اس نے القادر ٹرسٹ کے نام پر 7 ارب کی جائیداد اپنے نام لگوائی، فرح گوگی کے منی لانڈرنگ کے کیس سامنے آچکے ہیں۔ توشہ خانہ کی چوریاں اور ٹیریان کیس سب کے سامنے ہے۔
Comments are closed on this story.