Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

خیبر پختون خوا میں الیکشن مؤخر ہونے کا امکان بڑھ گیا

آئی جی اور چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا نے الیکشن کمیشن کو اپنے تحفظات پیش کردیئے
شائع 17 مارچ 2023 07:35pm

چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا کا کہنا ہے کہ گارنٹی نہیں دی جا سکتی کہ آئندہ انتخابات پُر امن ہوں گے۔

خیبر پختون خوا میں عام انتخابات میں تاخیر کا امکان بڑھ گیا ہے، صوبے کے گورنر حاجی غلامی علی نے آج اپنے مراسلے میں الیکشن کمیشن کو الیکشن تاخیر سے کرانے کی 9 وجوہات بھیجیں، جب کہ آئی جی کے پی نے کہا ہے کہ پُرامن اور شفاف الیکشن کا انعقاد موجودہ حالات میں مشکل امر ہوگا۔ دوسری جانب چیف سیکرٹری نے بھی کہا ہے کہ گارنٹی نہیں دی جا سکتی کہ آئندہ انتخابات پُر امن ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں خیبر پختون خوا میں انتخابات کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں ممبران و سیکرٹری الیکشن کمیشن اور سینیئر افسران نے شرکت کی، جب کہ صوبائی چیف سیکرٹری اورآئی جی خیبر پختونخوا بھی شریک ہوئے۔

الیکشن کمیشن اجلاس کا اعلامیہ جاری

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت کو19ارب کے مالی خسارے کا سامنا ہے، اور انتخابات کے انعقاد کے لئے تقریباً 1.6ارب مزید درکار ہوں گے، اخراجات کو پورا کرنا صوبائی حکومت کے لئے مشکل ہے، جب کہ الیکشن کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کے اخراجات اس کے علاوہ ہوں گے۔

چیف سیکرٹری نے بتایا کہ صوبے کی امن وامان کی صورتحال بھی مخدوش ہے، پولیس کو الیکشن کے انعقاد کے لئے 56 ہزار نفری کی کمی کا سامنا ہے، گارنٹی نہیں دی جا سکتی کہ آئندہ انتخابات پُر امن ہوں گے۔

گورنرخیبرپختونخوا انتخابات کیلئے اپنی ہی دی گئی تاریخ سے پیچھے ہٹ گئے

صوبائی چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران پاک فوج ، ایف سی کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے، اکیلے پولیس انتخابات کے دوران امن وامان کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔

آئی جی خیبرپختون خوا

آئی جی خیبرپختون خوا نے بریفنگ میں بتایا کہ باقی ملک کی نسبت خیبرپختونخوا کی صورتحال بہت خراب ہے، صوبائی اسمبلی کے بعد قومی اسمبلی کے انتخابات کے اخراجات دُگنے ہوں گے، اور اس کے ساتھ ساتھ لاء انفورسنگ ایجنسنز کے لئے بھی خطرات بڑھ جائیں گے، ووٹرز اور انتخابی عملہ کو بھی اس خطرناک صورتحال کا دو دفعہ سامنا کرنا پڑے گا۔

آئی جی نے کہا کہ دہشت گرد کارروائیاں اپریل سے اکتوبر تک تیز تر ہو جاتی ہیں، ان حالات میں پُرامن اور شفاف الیکشن کا انعقاد ایک مشکل امر ہوگا۔

الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی مشکلات کا ادراک ہے، صوبائی حکومت کی بریفنگ انتہائی اہم اور مفید ہے، اس بربفنگ کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے، کمیشن جلد اس سلسلے میں مناسب فیصلہ کرے گا۔

گورنر خیبر پختون خواہ

14 مارچ کو گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو 28 مئی کو الیکشن کرانے کی یقین دہائی کرائی تھی، تاہم آج گورنر نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھجوا دیا ہے جس میں انہوں نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔

الیکشن کمیشن کو لکھے گئے مراسلے میں گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کی ہدایت کی اور بتایا 9 وجوہات کی بناء پر الیکشن تاخیر سے کروائے جائیں۔

جاری مراسلے میں حاجی غلام علی نے دہشت گردی، سیکیورٹی عملے کی عدم دستیابی اور مردم شماری سے متعلق مسائل حل کرنے تجویز دی۔

گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کو کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت دفاع اور داخلہ کو اعتماد میں لیا جائے۔

ECP

kpk election

punjab kpk election