کراچی کی 11 بلدیاتی نشستوں پر انتخابات کا شیڈول جاری
الیکشن کمیشن نے کراچی کی 11 بلدیاتی نشستوں اور سندھ کی مجموعی طور پر 93 نشستوں کا ضمنی الیکشن کا اعلان کردیا۔
الیکشن کمیشن نے سندھ بھرمیں ضمنی بلدیاتی الیکشن کاشیڈول جاری کردیا ہے، جس کے مطابق سندھ بھر میں بلدیاتی الیکشن کے دونوں مراحل کی کل 93 یونین کونسلز پر انتخاب ہو گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی بلدیاتی الیکشن کیلئے18 اپریل کو پولنگ ہوگی، امیدوار 22 مارچ تک بلدیاتی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کراسکیں گے۔
کراچی میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں 11 نشستوں پر انتخابات نہیں ہوسکے تھے، تاہم اب الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی میں یوسی چیئرمین وائس چیئرمین کی 11 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوگا۔ اور صوبے بھر میں 93 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 20 تا 22 مارچ جمع کرائے جا سکیں گے، فہرستیں 24 مارچ کو آویزاں ہو گی، امیدواروں کی حتمی فہرستیں 5 اپریل کو آویزاں کی جائیں گی، اور امیدواروں کو انتخابی نشانات 7 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے، انتخابات کی پولنگ 18 اپریل کو ہوگی اور 20 اپریل کو نتائج جاری کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے اعلان کے بعد جماعت اسلامی نے کراچی میں آج شیڈول دھرنے منسوخ کردیئے ہیں، جماعت اسلامی نے کراچی کی 11 بلدیاتی نشستوں پر انتخابات میں تاخیر پر کراچی کی 10 بڑی شاہراہوں پر دھرنا دینے کا اعلان کررکھا تھا۔
واضح رہے کہ 9 مارچ کو امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کی 11 یوسیز میں بلدیاتی الیکشن نہ کرانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، حافظ نعیم نے اپنی درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ 11 نشستوں پرچیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخابات نہیں ہوئے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا گیا۔
حافظ نعیم نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ ان 11 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال، دیگر وجوہات کی بنا پر انتخابات نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن ان نشستوں پر انتخابات سے گریزکررہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے عدالت سے استدعا کی کہ مئیر شپ کےعمل کی تکیمل کیلیے فوری انتخابات کروائے جائیں، اور الیکشن کمیشن کو فوری 11نشستوں پر انتخابات کرانے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیا، اور فریقین سے 10 دن میں جواب طلب کرلیا۔
Comments are closed on this story.