Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل

چیئرمین پی ٹی آئی کو 20 مارچ تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم
اپ ڈیٹ 16 مارچ 2023 04:33pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے خاتون جج دھمکی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹ منسوخی کی درخواست پر سماعت کی ۔

مزید پڑھیں: خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ عمران خان کی غیر موجودگی میں ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ نہیں ہوسکتے،غیر موجودگی میں ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کیے تو دیگر ملزمان کوبھی یہ فائدہ دیاجائے گا۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ وارنٹ گرفتاری عمل میں لانے کے لیے پولیس پہنچی تو ان پرپیٹرول بم پھینکا گیا، پولیس پرکارکنان نے تشدد کیا،عمران خان کی ضمانت بھی اس میں واپس لینی چاہیے۔

مزید پڑھیں: خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اسپیشل پراسیکیوٹر نے منسوخی درخواست اور وکالت نامے پر دستخط پر اعتراض کرتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت بے شک نادرا سے کراس چیک کروالے، مسلسل عدم حاضری پر ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، قانون کی نگاہ میں سب برابر ہیں ، عدالت سے استدعا ہے درخواست کو مسترد کیا جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو 20 مارچ تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں 13 مارچ کو سول جج ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ رانامجاہد رحیم نے عمران خان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیں: خاتون جج کو دھمکی دینے کا کیس: عمران خان کی حاضری معافی کی درخواست منظور

عدالت نے عدم پیشی پر عمران خان کو 29 مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

خاتون جج دھمکی کیس کا پس منظر

عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ، ”آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پرتشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا“۔

اس بیان کے بعد پیمرا نے 21 اگست کو عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ٹی وی چینلزکو ہدایات جاری کی تھیں۔ 6 صفحات پرمشتمل اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل ریکارڈڈ تقریر چلا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں، اداروں اور افسران کے خلاف بیانات آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں عمران خان کے ایف نائن پارک میں خطاب کا حوالہ بھی شامل تھا۔

PTI

pti

imran khan

islamabad local court

female judge Zeba Chaudhry

Political March 16 2023