پولیس اور رینجرز کا آپریشن، زمان پارک کے باہر پتھراؤ
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے لئے پولیس اور رینجرز نے آپریشن شروع کردیا۔
لاہور کے علاقے زمان پارک میں رینجرز بھی ایکشن میں آگئی، پولیس کے ساتھ رینجرز نے بھی آپریشن شروع کردیا۔
گرفتاری کے لئے رینجرز کے 4 دستے جس میں 400 اہلکار موجود ہیں جو زمان پارک میں موجود ہیں۔
کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ایک بار پھر شیلنگ کی جبکہ کارکنوں کی جانب سے پولیس پر جوابی پتھراؤ کیا گیا۔
رات کو پولیس زمان پارک کے گیٹ نمبر ایک تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی تاہم کارکنوں کے شدید پتھراؤ نے پولیس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔
کارکنوں نے واٹر کینن کو جلا دیا، پولیس کی گاڑی اور کئی موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگانے کی اطلاعات ہیں۔
زمان پارک کا علاقہ میدان جنگ بنا ہوا ہے، سڑکوں پر جگہ جگہ رکاوٹیں ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشن سمیت 30 سے زیادہ اہلکار زخمی ہیں، پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں بھی لے رکھا ہے۔
پولیس کا زمان پارک میں آپریشن کرنے کا فیصلہ
دوسری جانب پولیس نے زمان پارک میں آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے ایک بار پھر آپریشن متوقع ہے۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ اور ڈی آئی جی افضال کوثر نفری کے ساتھ زمان پارک پہنچ گئے جبکہ رینجرز اہلکار بھی پولیس نفری کے ہمراہ ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری زمان پارک کے ملحقہ سڑکوں پر موجود ہیں جبکہ ریسکیو کی گاڑیاں بھی پولیس کی گاڑیوں کے ہمراہ موجود ہیں۔
زمان پارک کی جانب جانے والےراستوں کو کنٹینرز لگا کر بلاک کردیا گیا ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد زمان پارک کے باہر موجود ہے۔
شیخوپورہ اور گوجرانوالہ سے پولیس کی نفری پہنچ گئی، آرپی او گوجرانوالہ ڈاکٹر حیدر اشرف بھی آپریشن میں شریک ہیں۔
Comments are closed on this story.