ساڑھے 3 بجے تک شناخت رپورٹ جمع نہ کروانے پر فیصلہ دیں گے، عدالت
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں شناخت پریڈ کی رپورٹ جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 3 بجے تک شناخت رپورٹ جمع نہ کروانے پر فیصلہ دیں گے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے عمران خان کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملے میں پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کی شناخت پریڈ سے متعلق کیس کی ۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے گرفتار کارکنوں کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
وکیل بابر اعوان، عتیق صدیقی سمیت انصاف لائیرز فورم ٹیم اور تفتیشی افسر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر رانا موسیٰ طاہر شناخت پریڈ کے لئے اڈیالہ جیل گئے، اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑپھوڑ سے متعلق کیس میں گرفتار ملزمان کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں گرفتار ملزمان کی شناخت نہیں کی جا سکی۔
عدالت نے شناخت پریڈ کی رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 3 بجے تک شناخت رپورٹ جمع نہ کرانے پر فیصلہ دیں گے۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں ساڑھے 3 بجے تک وقفہ کر دیا۔
Comments are closed on this story.