Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر کی نشریات پر پابندی کا حکم نامہ معطل کردیا

لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر فل بینچ بنانے کی سفارش کردی
اپ ڈیٹ 09 مارچ 2023 03:35pm

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر کی نشریات پر پابندی کا پیمرا کا حکم نامہ معطل کردیاجبکہ عدالت نے پیمراء کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست پر فل بینچ بنانے کی سفارش کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعت کے سربراہ کی تقاریر کی نشریات پر پابندی کیسے لگائی جاسکتی ہے، چئیرمین کو کہیں آئندہ سے دیکھ کے فیصلہ کریں۔

وفاقی حکومت کے وکیل نےعمران خان کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی جو عدالت نے مسترد کردی۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر احمد پنسوتہ اور اشتیاق اے خان دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی تقاریر پر پابندی آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، آئین پاکستان شہریوں کو آزادی اظہار کی اجازت دیتا ہے، پیمرا کی جانب سے پابندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی طور پر جاری کیا گیا۔

عمران خان کے وکیل نے مزید کہا کہ پیمرا کے 13 میں سے صرف 3 ممبران نے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، پیمرا قانون کے تحت پابندی کے لئے کم از کم 5 ممبران کی منظوری قانونی تقاضا ہے۔

استدعا ہےعدالت پیمراء کی جانب سے عمران خان کی تقاریر کی نشریات پر پابندی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دے۔

جس پر عدالت نے عمران خان کی تقاریر کی نشریات پر پابندی کا پیمرا کا حکم نامہ معطل کردیا۔

عدالت نے پیمرا کو 13 مارچ کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر فل بینچ بنانے کی سفارش کردی۔

pti

imran khan

Lahore High Court

PEMRA

Politics March 09 2023

speach ban