عدالت سے پہلے تو ٹی وی پر آپ کے دلائل چل جاتے ہیں، جج کا عمران خان کے وکیل سے مکالمہ
تھانہ سنگجانی میں درج اقدام قتل کے کیس میں جج راجہ جواد عباس نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے پہلے تو ٹی وی پر آپ کے دلائل چل جاتے ہیں ۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نےعمران خان کے خلاف تھانہ سنگجانی میں اقدامِ قتل کے مقدمے کی سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر عدالت میں پیش ہوئے۔
جج راجہ جوادعباس نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے گا، جس پر وکیل نے کہا کہ عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر دلائل دینا چاہتا ہوں۔
جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی بنیاد پر دلائل دینے ہیں؟ عدالت سے پہلے تو ٹی وی پر آپ کے دلائل چل جاتے ہیں۔
وکیل نعیم پنجوتھہ نے عمران خان کی جان کو خطرہ ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ روز حکومت نے پی ٹی آئی ریلی پر واٹر کینن اور ربڑ کی گولیاں برسائیں، حکومت نے واٹر کینن کے پانی میں کیمیکل ملایا۔
جج انسداد دہشت گردی عدالت نے ثبوت کا پوچھا تو عمران خان کے وکیل نے کہا کہ کارکنان نے بتایا کہ واٹر کینن کے پانی سے جسم پرجلن ہوئی۔
جج راجہ جواد عباس کے پوچھنے پر وکیل نعیم پنجوتھہ نے بتایاکہ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر لاہور میں ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے کیاکہ انہیں بھی سیکیورٹی تھریٹس ہیں؟۔
وکیل عمران خان نے جوڈیشل کمپلیکس واقعے کا ذکر کیا تو جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے طلب نہیں کیا تھا، انہوں نے خود درخواست ضمانت دائر کی، عمران خان کی ضمانت ساڑھے 5 ماہ بعد خارج ہوئی، انہیں کوعدالت کا شکر گزارہونا چاہیئے لیکن آپ کا انداز تھینک لیس والا ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایاکہ عمران خان کو جان کا خطرہ ہے لیکن ریلی کو لیڈ بھی کرنا چاہتے ہیں، ریلی کی قیادت کرنے سے بہتر ہے عمران خان عدالت پیش ہو جائیں۔
جج نے کہاکہ آپ چاہتے ہیں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کی جائے؟ عدالت میں دیگر ملزمان کو موقع نہیں ملتا کیا؟ عمران خان کو بھی عدالت حاضر ہونے کا موقع دیا جائے گا۔
جج راجہ جواد عباس نے ریماکس دیے کہ آپ نے ضمانت خارج کیوں کروانی ہے؟ عمران خان کو گرفتارکرنا ہے؟ ضمانت خارج کر بھی دیں تو گرفتار تو آپ بھی عمران خان کو نہیں کرتے۔
عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخوست زیر سماعت ہونے پر کیس میں 3 بجے تک کا وقفہ کردیا۔
Comments are closed on this story.