Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

برطانیہ، امریکہ میں پھیلنے والا نورو وائرس بھارت بھی پہنچ گیا

یہ وائرس آسانی سے پھیل جاتا ہے
شائع 07 مارچ 2023 11:35am
تصویر: این ایف آئی ڈی
تصویر: این ایف آئی ڈی

برطانیہ اور امریکہ میں پیٹ کے امراض سے متعلق ایک نیا وائرس سراُٹھا رہا ہے۔ بھارت میں بھی کچھ بچوں مین اس وائرس کی موجودگی کی اطلاع کے بعد وہاں کے ڈاکٹرزنے اس کی روک تھام اور علاج سے آگاہ کیا ہے کیونکہ یہ بہت آسانی سے پھیلنے والا ہے ۔

گو دورجدید میں بہت سی وائرل بیماریوں کی علامات سامنے آ رہی ہیں۔ ان میں سے کچھ پرانے وائرس کا احیاء ہیں جیسے کہ نورو وائرس اور ایڈینو وائرس۔ نورو وائرس نیا نہیں لیکن پچھلے کچھ ماہ سے اس کے کیسزمیں کافی اضافہ ہوا ہے۔ بھارت میں بھی کچھ بچوں میں اس کی موجودگی اطلاع ملی ہے۔

بنگلورو کے فورٹیس ہاسپٹل میں انٹرنل میڈیسن اسپیشلسٹ ڈاکٹرآدتیہ ایس چوٹی نے اس وائرس کےعلاج کیلئے رہنمائی کی ہے۔

متعدی وائرس

نورو وائرس انتہائی متعدی ہے اور کھانے، پانی، مریض کے ساتھ قریبی رابطے، یا آلودہ سطحوں کے ذریعے پھیل سکتا ہے. یہاں تک کہ اگر کسی میں کوئی علامات موجود نہیں تو وہ پھربھی متعدی ہوسکتے ہیں ۔ بچے اور بالغان میں عام طور پر تین دن کے اندر علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے پیٹ میں درد، اسہال، قے، متلی، سر درد، تھکاوٹ، جسم میں درد اور بخار۔ مریضو میں پانی کی کمی بھی عام بات ہے۔

ہاتھوں کو صاف رکھیں

اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے صاف رکھنا ضروری ہے، خاص طور پر کھانا پکانے اور سنبھالنے یا تیارکرتے وقت۔ اگر اس وائرس سے متاثرہ کوئی فرد آپ کے ساتھ رہ رہا ہے تو آلودہ اشیاء، خوراک اور پانی سے بچنے کا خیال رکھیں اور مریض کو تنہائی میں رکھیں۔

ڈی ہائیڈریشن سے بچاؤ

یہ علامات عام طور پر خود بخود کم ہوجاتی ہیں حالانکہ اگر بیکٹیریا کے انفیکشن کا شبہ بھی ہو تو ڈاکٹر اینٹی بائیوٹکس تجویز کرسکتے ہیں۔ اینٹی بائیوٹکس وائرس پر نہیں بلکہ دیگر ثانوی انفیکشن پرکام کرتی ہیں۔

اس کے علاج کا ایک اہم حصہ پانی کی کمی روکنا ہے، اگرجسم میں پانی کی کمی کو ظاہر کرنے والی کوئی علامت ہے، جیسے چکر آنا یا کمزوری، تو سنگین پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے جلد از جلد لیکوئڈ اور الیکٹرولائٹس کی کمی پوری کرنا ہوگی۔یہ ضروری ہے کہ آپ پیے جانے والے سیال کی مقدار پرنظررکھیں ، آرام کریں اور ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

پروبائیوٹکس قوت مدافعت بڑھانے میں مدد دیتے ہیں

ڈاکٹرز کی جانب سے پروبائیوٹکس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ پیٹ کے کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکے۔ پروبائیوٹکس آنتوں سے انفیکشن دورکرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ببہترین پروبائیوٹک دہی ہے کیونکہ یہ قدرتی ہے اور آسانی سے غذا میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

مریضوں کو پروبائیوٹک تھراپی بھی تجویز کی جاتی ہے جہاں وہ دوا کی شکل میں کلچرڈ پروبائیوٹکس لے سکتے ہیں۔ یہ کیپسول، گمی بیئراور شربت کی شکل میں آتے ہیں۔ آپ کو جو پروبائیوٹک لینا ہے وہ آپکی حالت اور اس بات پرمنحصر ہوگا کہ ڈاکٹر کیا تجویز کرتا ہے۔

لہذا اگر آپ اپنے معدے اور ہاضمے کے بارے میں فکر مند ہیں تو پروبائیوٹک تھراپی کے لئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

india

uk

Norovirus

Contagious