Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

30 مارچ کے بعد چار ماہ تک انتخابات ممکن نہیں، رانا ثنا اللہ

نئی مردم شماری پر حلقہ بندیاں 31 جولائی کو مکمل ہوں گی، اس کے بعد تین ماہ میں الیکشن ہونگے
اپ ڈیٹ 07 مارچ 2023 02:58pm

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل مردم شماری 30 مارچ کو مکمل ہو جائے گی جس کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے بعد ہی ممکن ہوسکتے ہیں اور نئی حلقہ بندیوں کیلئے چار ماہ درکار ہوں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”الیکشن عمران خان کے مطابق ہوئے تو ملک مکمل طور پر عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا، ملک انارکی اور افراتفری کا شکار ہوجائے گا۔ مردم شماری ہونی چاہیے اور اس کی بنیاد پر سیٹیں تقسیم ہونی چاہیے۔ اگر کسی صوبے کی سیٹیں بڑھتی ہیں تو بڑھیں۔ اس کے مطابق یہ الیکشن پورے ملک میں جنرل الیکشن ہونا چاہیے۔ دو اسمبلیوں کا پھر تین کا، یہ نہیں ہونا چاہیے۔“

رانا ثنا اللہ نے کہاکہ “مردم شماری 30 مارچ تک مکمل ہوجائے گی۔ اگر 30 مارچ کو مردم شماری مکمل ہونے کے بعد نوٹیفائی ہوگئی تو اس کے بعد آئین کے تحت آپ اگلے چار ماہ تک الیکشن نہیں کروا سکتے۔ اس چار ماہ میں ہر صورت نئی حلقہ بندی کرنا ہوگی اور اس حلقہ بندی کے بعد الیکشن ہوں گے۔’

انہوں ںے کہاکہ31 جولائی تک حلقہ بندی ہوگی لہذا الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔ 31 جولائی سے آگے 90 روز میں الیکشن ہوجائیں گے۔

”اس وقت وہ مردم شماری ہو رہی ہے جس کی منظوری اس کابینہ نے دی تھی جس کے سربراہ عمران خان تھے۔ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ اگلا الیکشن ڈیجیٹل مردم شماری کے بغیر نہیں ہوگا۔“

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا نے کہا کہ وزیر اعظم نے کب کہا ہے کہ الیکشن کرانا میری ذمہ داری ہے؟ الیکشن کرانا چیف الیکشن کمشنر یا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ اگر مردم شماری نوٹیفائی ہوجائے تو یہ تو آئین کہتا ہے، میں تھوڑی کہہ رہا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ الیکشن تو ہونے ہی ہیں، معاملہ یہ ہے کہ دو مہینے پہلے یا چار مہینے آگے۔ ہم الیکشن میں جا چکے ہیں۔ کارکنان کو یہی پیغام دوں گا کہ آپ سمجھیں الیکشن میں ہیں اور بھرپور تیاری کریں۔ عمران خان کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریں گے۔

Rana Sanaullah

Elections

وفاقی وزیر داخلہ

چیف الیکشن کمشنر

رانا ثنا اللہ

Politics March 07 2023