’ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کی ’بی‘ ٹیم بن کر ہمارے لوگوں کو نااہل قرار دیا‘
اہم نکات
- ثاقب نثار کی ایک ویڈیو موجود ہے جس میں وہ جسٹس اعجازالاحسن کے ساتھ بیٹھے ہیں، افنان اللہ
- ثاقب نثار خود پر دباؤ کے باعث اچانک کُھل کر بات کر رہے ہیں، عادل شاہ زیب
- الیکشن کمیشن اور ن لیگ کی نیت میں زیادہ فرق نہیں، عون عباس
- حکومت عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں چاہ رہی، منیب فاروق
رہنما مسلم لیگ سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید اور سابق ججز عوام کو بے وقوف بنانے میں ملوث تھے، یہ ایک پلان کے تحت پی ٹی آئی کو حکومت میں لیکر آئے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر افنان اللہ نے کہا کہ کسی کے فون سے ڈیٹا ہیک ہونا اس شخص کی ذمہ داری ہے اس میں حکومت کچھ نہیں کر سکتی، یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ ثاقب نثار نے پہلے عمران خان کو صادق و امین قرار دیا، انہوں پیسے کے لئے یہ سب کچھ کیا، ان کی گردن سے سریا آہستہ آہستہ نکل رہا ہے، سابق جج کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں۔
جنرل (ر) فیض حمید سے متعلق لیگی رہنما نے کہا کہ عوام کو بے وقوف بنانے میں جنرل فیض اور ججز ملوث تھے، اس پلان کے تحت ایک حکومت کو لایا گیا جو لوٹ مار کرکے چلے گئی، جنرل (ر) فیض حمید کے پاس کافی بڑا فارم ہاؤس ہے جہاں وہ رہائش پزیر ہیں، میرا نہیں خیال کوئی 20 سے 21 گریڈ کا افسر ریٹائرمنٹ کے بعد اتنی بڑی زمین خرید سکے۔
عمران خان کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمات پر افنان اللہ نے کہا کہ 76 کیسز تو کچھ بھی نہیں ہیں، پہلے تو یہ اسٹیبلشمنٹ کے چہیتے تھے، اس کے مقابلے میں نواز شریف نے عدالتوں میں 200 پیشیاں بھگتی ہیں۔
سینیٹر افنان اللہ نے دعویٰ کیا کہ ثاقب نثار کی ایک ویڈیو موجود ہے جس میں وہ جسٹس اعجازالاحسن کے ساتھ بیٹھے ہیں، سابق چیف جسٹس کہتے ہیں چار پانچ ایم این اے میں ویسے ہی فارغ کردیتا ہوں، پی ٹی آئی والے ایف آئی آر پر رو رہے ہیں، سابق چیف جسٹس نے ایک پیشی پر دو سینیٹرز کو فارغ کیا، انہوں نے تحریک انصاف کی ’بی‘ ٹیم بن کر ہمارے لوگوں کو نااہل قرار دیا۔
ثاقب نثار خود پر دباؤ کے باعث اچانک کُھل کر بات کر رہے ہیں، عادل شاہ زیب
صحافی اور نجی ٹی وی کے اینکر پرسن عادل شاہ زیب نے ثاقب ثنار سے گفتگو کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے ان سے گفتگو میں کہا کہ میں نے عمران خان کو مکمل طور پر صادق امین قرار نہیں دیا، میں صرف اپنے کیس میں قرار دیا باقی کے معاملات میں مجھے کچھ معلوم نہیں۔
عادل شاہ زیب کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے مجھ سے کہا میرا واٹس ایپ ہیک ہوگیا ہے، خدشہ ہے آڈیو و ویڈیو لیک ہوسکتی ہیں،میری سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے اور مجھے صرفانہیں بچوں کی فکر ہے۔
صحافی کا کہنا تھا کہ جنرل فیض کے حوالے سے ثاقب نثار نے بتایا کہ وہ اکثر مجھے پیغامات بھیجتے رہتے ہیں، وہ خود پر دباؤ کے باعث اچانک کھل کر بات کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن اور ن لیگ کی نیت میں زیادہ فرق نہیں، عون عباس
سینیٹر عون عباس کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کی عدم دستیابی کے باوجود عمران خان لاہور اور اسلام آباد کی عدالتوں میں پیش ہوئے، پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف 76 پرچے کٹ چکے ہیں۔
الیکشن کے معاملے پر عون عباس نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ن لیگ کی نیت میں زیادہ فرق نہیں، انتخابات آءین و قانون کے مطابق 90 روز میں ہی ہونے چاہئے اور یہی حکم سپریم کورٹ نے بھی دیا ہے، لہٰذا ای سی پی کو انتخابات کی تاریخ دینی ہوگی۔
حکومت عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں چاہ رہی، منیب فاروق
سینیئر صحافی و تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ حکومت عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں چاہ رہی، وفاقی حکومت کمزور نظر آ رہی ہے، پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف دو سے تین مقدمات سنجیدہ نوعیت کے ہیں باقی کے کیسز سیاسی ہیں۔
Comments are closed on this story.