بجلی پر اضافی سر چارج عائد کرنے کی درخواست کی منظوری قانونی رائے سے مشروط
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے حکومت کی جانب سے بجلی پر اضافی سرچارج عائد کرنے کی درخواست کی منظوری قانونی رائے سے مشروط کردی۔
پاورحکام کا کہنا تھا کہ بجلی پر 43 پیسے پہلے ہی سرچارج وصول کیے جا رہے ہیں، فی یونٹ پر 3 روپے 39 پیسے مزید سرچارج عائد کرنے کی درخواست ہے، سرچارج کی وصولی مارچ سےجون 2023 تک کی جائے گی۔
نیپرا حکام نے وفاقی حکومت کی درخواست پر شدید تحفظات کا اظہارکیا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت خود سرچارج عائد کرسکتی ہے تو نیپرا کے پاس کیوں آئی ہے؟ یہ ہمارا اختیارہے؟ پہلے اس کی وضاحت کریں۔
وزارت توانائی حکام نے بتایاکہ وفاقی حکومت جو بھی منظوری دے گی اس کی ریگولیٹر سے منظوری ضروری ہے
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جن لوگوں نے اپنے بل دیے ہیں یہ 3 روپے 39 پیسے انہی سے وصول ہوں گے، جنہوں نے بل نہیں دینے ہوتے وہ اب بھی مسکرا کر دیکھ رہے ہیں، جن چیزوں کے ہمارے پاس اختیار ہی نہیں وہ لے کر آگئے ہیں۔
توصیف ایچ فاروقی نے مزید کہا کہ سرچارج کو مسترد یا منظور نہیں کررہے، بجلی کمپنیوں کی نااہلی کا صارفین پر بوجھ ڈالنے کا کوئی جواز نہیں، ہمارے پاس اس کا اختیار ہی نہیں، کب سے کہ رہے کہ پاورسیکٹر تنزلی کی طرف جا رہا ہے، مگر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا آسان حل ہے،صارفین پربوجھ ڈال دیاجائے۔
چیئرمین نیپراکا کہنا تھا کہ ابھی تھوڑی دیر کے بعد خبریں لگیں گی کہ نیپرا نے اتنا سرچارج عائد کردیا، مظلوم صارفین پر اضافی بوجھ کا الزام نیپرا پر آئے گا۔
نیپرا نے اضافی سرچارج کی منظوری قانونی رائے سے مشروط کر دی، پاور ڈویژن پہلے اس پر قانونی رائے دے پھر منظوری کا فیصلہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.