شہری بانی ایم کیو ایم کو انصاف دلوانے عدالت پہنچ گیا
سندھ ہائیکورٹ نے بانی ایم کیوایم الطاف حسین کی تقریرپرپابندی کے خلاف درخواست کی سماعت میں دستاویز نہ ہونے پر ریمارکس دیے ہیں کہ شکایت قانونی ہے یاغیر قانونی؟ دستاویزپیش کریں۔ درخواست گزار کاموقف ہے کہ وہ الطاف حسین کے لیے انصاف چاہتے ہیں۔
بانی ایم کیوایم کی تقریر پرپابندی کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ عدالت کیوں آئے ہیں،عدالت سے کیا چاہتے ہیں؟۔
درخواست میں وفاقی حکومت، سیکریٹری قانون، سیکریٹری انفارمیشن اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ میں الطاف حسین کے لیے انصاف چاہتا ہوں ان سے جوغلطی ہوئی اس کی معافی مانگ چکے ہیں۔ جس پرعدالت نے کہا کہ کس فیصلے کے خلاف انصاف چاہتے ہیں وہ پیش کریں۔ جواب میں درخواست گزار کہا کہ میرے پاس ابھی کوئی دستاویز نہیں ہے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم کیسے فیصلہ کریں کہ آپ کو جس فیصلے سے شکایت ہے وہ قانونی ہے یا غیر قانونی؟ ۔
درخواست گزارنے کہا کہ مجھے مہلت دی جائے تو مہربانی ہوگی، آئندہ سماعت پر متعلقہ دستاویزات فراہم کر دوں گا، جس کے بعد عدالت نے سماعت 3 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔
درخواست کا متن
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ بانی ایم کیو ایم نے ہمشہ غریب اور متوسط طبقے کی بات کی ، وہ جمہوریت، حقیقت پسندی، برابری اور انصاف کے حامی ہیں اورانہوں نے ہمیشہ مہاجروں کے حق کی بات کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بانی کیو ایم پر پاکستان اور بیرون ملک اشتعال انگیز تقاریر کا ایک بھی مقدمہ ثابت نہیں ہوا ہے، وہ اپنی 22 اگست 2016 کی تقریر پر معافی مانگ چکے ہیں ان کی کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔
Comments are closed on this story.