Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کیماڑی میں ہلاکتیں: تحقیقاتی ٹیم کی تحریری رپورٹ عدالت میں پیش

تمام فیکٹریز سیفٹی پروٹوکول کے بغیر چلائی جارہی تھیں، رپورٹ
شائع 28 فروری 2023 03:52pm

کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس میں ہلاکتوں کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

کراچی کے علاقے کیماڑی کےعلی محمد گوٹھ میں مبینہ زہریلی گیس سے 18ہلاکتوں کے حوالے سے پولیس کی جانب سے تحقیقاتی ٹیم نے تحریری رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عدالتی حکم پر مزید 9 مقدمات درج کر لئے گئے ہیں، علی محمد گوٹھ صرف رہائشی علاقہ ہے، لیکن غیر قانونی طور پر کمرشل سرگرمیاں کی جارہی ہیں، اور تمام فیکٹریز سیفٹی پروٹوکول کے بغیر چلائی جارہی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیکٹریز کو ڈی سیل کیا گیا، اور 7 فیکٹریز اور گوداموں سے سیمپل لئے گئے ہیں، فیکٹریز اور گودام محکمہ لیبر رجسٹریشن اور اجازت نامے کے بغیر چلائے جا رہے ہیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے تصدیق کردی ہے، علی محمد گوٹھ بغیر لے آؤٹ پلان اور منظوری کے بغیر تعمیر کیا گیا ہے، اور محکمہ کچی آباد کے مطابق علی محمد گوٹھ ریگیولرائزڈ نہیں ہے۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ سیپا اور پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی، علاقہ مکین اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لئے گئے ہیں، حتمی رپورٹ اور چالان کے لئے وقت درکار ہے۔

عدالت نے سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کیماڑی کے علاقے میں 19 اموات ہو چکی ہیں، چند روز قبل محکمہ صحت اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کیماڑی کی ٹیم نےعلاقے کا دورہ بھی کیا تھا۔

محکمہ صحت سندھ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں بچوں سمیت تمام عمر کے افراد شامل ہیں، متوفیوں میں موت کی علامات میں بخار، گلے کی سوزش، سانس لینے میں تکلیف پانچ سے سات دن تک برقرار رہی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کسی جسم پر کوئی نشانات نہیں ملے جس کا مطلب ہے کہ مرنے والے بچوں اور دیگر افراد کو خسرہ نہیں، مقامی لوگوں کے مطابق علاقے کی ہوا میں شدید بدبو ہے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ اموات کسی کیمیکل کے فضاء میں شامل ہونے کے بعد پھیپھڑوں کے متاثر ہونے سے ہورہی ہیں، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ علاقے میں متاثرہ افراد کو نمونیہ سمیت پھیپھڑوں کے مرض کی ادویات دی جارہی ہیں۔

karachi

kemari