پشاور میں پالتوجانوروں کے مالک اپنا شوق قربان کرنے پرمجبور
بڑھتی مہنگائی نے پالتوجانوروں کا شوق رکھنے والوں کو بھی فکرمعاش میں مبتلا کردیا، پشاورکی منڈی میں اب خریداروں کا نہیں بلکہ اپنے پالتوں جانور فروخت والوں کا رش نظرآتا ہے۔
صوبائی دارالحکومت کی پالتو جانوروں کی منڈی میں ایسے شہریوں کی بھرمار دیکھی گئی، جو ان جانوروں کو لے جانے نہیں بلکہ اپنے پاس پالے گئے جانور بھی یہاں کی زینت بنانے آئے تھے کیونکہ آئے روز مہنگائی میں اضافہ انہیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ اپنے پالتوں جانوروں کے لیے ان کی مخصوص خوراک خریدیں۔
عام اشیائے ضروریہ کی طرح پالتو جانوروں کی اسپیشل خوراک کی قیمت بھی کئی گنا بڑھ چکی ہے۔
جرمن شیپرڈ بیچنے کے لیے آنے والے شہری ایوب علی نے نمائندہ آج نیوزکو بتایا کہ یہ کتے پالنا ان کا شوق تھا اور وہ انہیں فروخت نہیں کرناچاہتے تھے لیکن اب مہنگائی اتنی ہوگئی ہے کہ اپنا خرچہ بھی پورا نہیں پڑ رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہر ماہ ایک کتے کی خوراک پرتقریباً 6 ہزارتک کا خرچہ آتا ہے جو 2 سال قبل تک ساڑھے 3 ہزار روپے کا آتا تھا ، اس لیے اب ممکن نہیں رہا کہ خوراک خریدی جائے۔
پالتو بلی شیش کے مالک ابراہیم نے بتایا کہ انہوں نے بچپن سے یہ بلی پالی لیکن اب بڑھتی مہنگائی کے باعث وہ مزید اسے پالنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
منڈی شہریوں نے حکومت سے اپیل کی کہ پالتو جانوروں کی خوراک کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ وہ اپنے پیارے جانوروں کو بیچنے کی بجائے انہیں اپنے ساتھ رکھ سکیں۔
Comments are closed on this story.