کیا بھارت پاکستان کو اقتصادی بحران سے نکالنے میں مدد کرے گا؟
بھارت نے اقتصادی بحران میں پاکستان کی جانب مدد کا ہاتھ بڑھانے کے حوالے سے اپنا مؤقف واضح کردیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی ”اے این آئی“ سے گفتگو کرتے ہوئےبھارتی وزیرِ خارجہ سُبرامنیم جے شنکر کا کہنا تھا کہ ’پڑوسی ملک (پاکستان) کو اپنی اقتصادی پریشانیوں سے باہر نکلنے کا راستہ خود تلاش کرنا ہوگا۔‘
ان سے پوچھے جانے پر کیا کہ بھارت، سری لنکا کی طرح پاکستان کی مدد کرے گا؟
جواب میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ سری لنکا اور پاکستان سے بھارت کے تعلقات بالکل الگ طرح کے ہیں۔
جے شنکر نے کہا کہ اگر میں اس کا (پاکستان) موازنہ سری لنکا سے کروں تو یہ بہت ہی الگ تعلقات ہیں۔ سری لنکا کے ساتھ ابھی بھی بھارت میں کافی اچھے احساسات ہیں۔ فطری طور پر ہمیں پڑوسیوں کی فکر بھی ہے، لیکن ایک احساس یہ بھی ہے کہ ہمیں اس سے نمٹنے میں ان کی مدد کرنی ہوگی۔
جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ کل کو اگر کسی اور پڑوسی ملک کو کچھ ہوجاتا ہے تو ہم مدد کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، لیکن بھارت میں پاکستان کے تئیں کیا جذبہ ہے، یا پاکستان کا ہمارے ملک کے تئیں کیا جذبہ رہا ہے، اس کا بھی تو خیال کرنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2022 سری لنکا کی تاریخ کا سب سے مشکل دور رہا ہے۔ اس دوران یہ ملک سنگین اقتصادی بحران سے نبرد آزما رہا تھا۔ جب دنیا کے سبھی ممالک اور تنظیموں نے سری لنکا کا ساتھ چھوڑ دیا تھا تو ہندوستان نے سری لنکا کو 4.5 ارب امریکی ڈالر کی امداد دی تھی۔
علاوہ ازیں پچھلے مہینے بھارت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو سری لنکا کے قرض کی تنظیم نو کیلئے اپنا حمایتی خط سونپا تھا۔
Comments are closed on this story.