Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

’کسی کی گرفتاری ،نااہلی کا خواہشمندنہیں لیکن قانون کے مطابق ہوتوپھرٹھیک ہے‘

عمران خان کی مقبولیت کا گراف گرگیا ہے ، خواجہ آصف کا دعویٰ
شائع 22 فروری 2023 09:33am

**وزیردفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی گرفتاری کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کا کسی کی گرفتاری کا خواہشمند نہیں لیکن اگر چیزیں قانون کے مطابق ہوں تو پھر ٹھیک ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے جنرل فیض سے فرمائش کی جاتی تھی فلاں کو گرفتارکرلیا جائے اورپھر وہ ہمیں گرفتارکرا دیتے تھے۔**

خواجہ محمد آصف کے مطابق پاکستان کی سیاست کواس وقت نواز شریف کی ضرورت ہے، عمران خان کا مقبولیت کا گراف تین ماہ پہلے تک تھا لیکن اب نہیں رہا۔

حامد میر کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں شریک خواجہ آصف نے کہا کہ وہ عمران خان سمیت کسی سیاستدان کو جیل بھیجنے اورنااہل کروانے کے خواہشمند نہیں ہیں۔ لیکن چیزیں اگر قاعدے قانون کے مطابق ہوں تو پھر ٹھیک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست کو نواز شریف کی ضرورت ہے۔ نواز شریف کو ڈاکٹرزنے اجازت دے دی ہے، اگروہ اس وقت پاکستان آتے ہیں تو ن لیگ کو فائدہ ہوگا۔ اگلا الیکشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کوپی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے مل کرلڑنا چاہیے۔

وزیر دفاع کے مطابق الیکشن کو کبھی ترک نہیں کرنا چاہیے، میراخیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےخواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا پورا کیریئر دیکھ لیں، کہیں بیانیہ اور سیاسی سوچ نظر نہیں آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاست صرف ان کی ذات کے گرد نظر آتی ہے، پی ٹی آئی چیئرمین نے ہمارے ساتھ عدلیہ بحالی مہم میں استعفیٰ بھی دیا لیکن ان کا ہماری سوچ سے علیحدہ ہونا فطری بات تھی۔ 2008 میں ہمارا مشترکہ اپوزیشن کا ایجنڈا نہیں تھا، 2013 کے الیکشن میں عمران خان نے راولپنڈی کے سہارے لینا شروع کردیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دورمیں آئی ایم ایف سے کیا جانے والا معاہدہ سامنے آنا چاہیے۔

شوکت خانم اسپتال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک سیاست ذاتی دشمنی نہیں، اس لیے اسپتال کو سیاسی بیان بازی کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے جنرل فیض سے فرمائش کی جاتی تھی فلاں کو گرفتارکرلیا جائے اورپھر وہ ہمیں گرفتارکرا دیتے تھے۔ مجھے گرفتار کرکے جیل لایاگیا تو سخت سردی تھی لیکن مجھے گرم پانی نہیں دیا جاتا تھا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ آپ کو کھانا بھی جیل کا ملے گا اور وزیراعظم صاحب نے یہاں کیمرے لگوا رکھے ہیں۔ آج کل جو لوگ پکڑے جاتے ہیں وہ روتے بہت ہیں۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں اور ان کا احترام کرتا ہوں، وہ 2018ء میں الیکشن مینج کر رہے تھے اورانہوں نے میری کوئی مدد نہیں کی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنرل باجوہ سے جو بات ہوئی وہ میں نے خود ٹی وی پروگرام میں بتائی۔

pti

PMLN

imran khan

Khawaja Asif

General Qamar Javed Bajwa