عمران خان بائیومیٹرک تصدیق کرائیں ورنہ درخواست نہیں سنیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ عمران خان سے کہیں آکر بائیومیٹرک تصدیق کرائیں ورنہ درخواست نہیں سنی جائے گی، عمران خان جب تک ضمانت نہیں کرائیں گے یہ درخواست سنیں گے بھی نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے الیکشن کمیشن کے توشہ خانہ فیصلے کے خلاف احتجاج پر عمران خان کی مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیا چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے؟ جس پر وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ نہیں، ابھی چالان عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ کیس میں ابھی انویسٹی گیشن جاری ہے، یہ درخواست قابل سماعت ہی نہیں، جس پر وکیل عمران خان نے کہا کہ ہم نے پراسیکیوٹر کو بھی دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست دی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ نے پراسیکیوٹر کو درخواست دی تو ہائیکورٹ میں یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟ ابھی تو درخواست اعتراض کے ساتھ سماعت کر رہے ہیں، بائیومیٹرک والا اعتراض کس طرح دور کریں گے؟ کیا عمران خان کو اس کیس میں ضمانت مل چکی ہے؟۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ سے عمران خان کو حفاظتی ضمانت ملی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کل بھی عمران خان کی ایک پٹیشن جعلی تھی؟ ہم کیسے یقین کر لیں کہ یہ پٹیشن جعلی نہیں ہے؟۔
عدالت نے کہا کہ عمران خان سے کہیں آ کر بائیومیٹرک تصدیق کرائیں ورنہ درخواست نہیں سنی جائے گی، عمران خان جب تک ضمانت نہیں کرائیں گے یہ درخواست سنیں گے بھی نہیں۔
Comments are closed on this story.