’ضمانت پارک‘ عمران خان کی پیشی کے بعد ٹاپ ٹرینڈ کیوں
گزشتہ روزپی ٹی آئی چیئرمین کی لاہورہائیکورٹ میں پیشی کا معاملہ صبح سے ہی سوشل میڈیا پرگرم رہا۔عمران خان اپنے خلاف الیکشن کمیشن کے باہر ہنگامہ آرائی کیس اوراسلام آباد میں درج دہشتگردی کے مقدمے میں ضمانت کے لیے لاہورہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
صبح سے دوپہرتک خبریں گرم رہیں کہ عمران خان زمان پارک سے روانہ ہوا چاہتے ہیں، بالآخرعدالت کی جانب سے پیشی کے لیے شام 5 بجے کی ڈیڈ لائن دی گئی جو بعد ازاں شام ساڑھے 6 بجے میں تبدیل کردی گئی تھی۔ اس دوران سوشل میڈیا پرسیاسی مخالفین اور حامیوں کے بھرپور تبصرے وتجزیے جاری رہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی،رہنماؤں اور کارکنان کے ایک بڑے جلوس کے ساتھ لاہور ہائیکورٹ پہنچے جہاں سے انہیں کمرہ عدالت پہنچایا گیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
عدالت سےعمران خان کی معذرت کے بعد ایک درخواست پرحفاظتی ضمانت منظورکیے جانے اوردوسری پر نمٹا دیے جانے کے بعد ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ کے ساتھ ’ضمانت پارک‘ کا ٹرینڈ دیکھنے میں آیا جو دراصل عمران کی رہائشگاہ ’زمان پارک‘ سے مماثلت میں طنزاً شروع کیا گیا۔
سیاسی مخالفین نے اپنے تبصروں میں عمران خان کو ضمانت دیے جانے کا فیصلہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میمز بھی شیئرکیں تو کئی حامی بھی اسی ہیش ٹیگ کے ساتھ ان کیلئے بھرپور آواز اٹھاتے بھی دکھائی دیے۔
اس ٹویٹ کا آغاز عمران خان کے حامیوں سے ضرور ہوا ہے لیکن انجام آپ کی توقعات کے خاصا برعکس ہے۔
طبی بنیادوں پر استثنیٰ کی درخواست کو بھارتی فلم کے اس منظر سے نشانہ بنایا گیا۔
حامیوں کے ہجوم میں ’گھڑی چور‘ کے نعرے بھی سُنے گئے۔
عمران خان کو پیشی کے لیے عدالتی مہلت بھی آڑے ہاتھوں لی گئی۔
اس حوالے سے وکلاء کا موقف بھی شیئرکیا گیا۔
واضح رہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے باہرمظاہرہ کرنے اوررکن قومی اسمبلی پرحملے کے کیس میں حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا تھا۔
عدالت نے حلف نامے اوروکالت نامے پرعمران خان کے مختلف دستخطوںکا نوٹس لیتے ہوئے طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنیٰ کے خواہشمند عمران خان کو کل طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت میں آ کرحلف پر دستخط کی وضاحت کرنا ہوگی، چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم پیشی پر توہین عدالت کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.