رانا ثناء نے صدرعارف علوی کیخلاف مواخذے کی تحریک کا عندیہ دے دیا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے صدرمملکت عارف علوی کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کے جانے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر نے غیرآئینی وغیرقانونی حرکت کی۔
جیو نیوزکے پروگرام میں شریک وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ صدر کیخلاف مواخذے کا فیصلہ اتحادی حکومت کے پارٹی سربراہ کریں گے۔
صدر عارف علوی کی جانب سے پنجاب اورپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے پرتبصرہ کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ الیکشن آئینی تقاضا ہے لیکن صدر،وزیراعظم کی رائے کے پابند ہیں اور، صدر کا ہرعمل وزیراعظم سے مشاورت سے جڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرآئینی اقدام اٹھا کر صدرنے خود کو عمران خان کا جیالا ثابت کیا، انہیں اپنی نہیں پریزیڈنٹ آفس کی عزت کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔
وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ صدر مملکت نے یرقانونی اورغیرآئینی حرکت کی، اس سے قبل بھی وہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر فائل لےکرعمران خان سے مشاوعت کیلئے لاہوربھاگ گئے تھے ، وہ عمل بھی اس آفس کےشایان شان نہیں تھا اورصدر کا یہ عمل بھی انتہائی قابل افسوس ہے۔
واضح رہے کہ صدرمملکت عارف علوی نے گزشتہ روزالیکشن ایکٹ 2017ء کی دفعہ 57 ایک کے تحت 9 اپریل بروز اتوار پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی اسمبلیوں کے لئےانتخابات کا اعلان کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کو بھیجے گئےمیں صدر مملکت نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ کے سیکشن 57 دو کے تحت الیکشن کا پروگرام جاری کرے، آئین کے تحت آئین کے تحفظ اور دفاع کا حلف لیا، چونکہ کسی بھی عدالتی فورم کی جانب سے کوئی حکم امتناع نہیں ، لہٰذا سیکشن 57 ایک کے تحت صدر کے اختیار کے استعمال میں کوئی رکاوٹ نہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ کی تاخیر کی اجازت نہیں دیتا، آئین کی خلاف ورزی سے بچنے کےھ لئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اپنا آئینی اور قانونی فرض ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔
Comments are closed on this story.