ایرانی فورسز نے پاکستانی سرحد کے قریب سیکڑوں گدھے ہلاک کردیے
سیستان اوربلوچستان کے سرحدی علاقے کلیگان میں ایرانی سیکیورٹی فورسز کے دستوں نے سیکڑوں گدھے ہلاک کر دیے۔
ہفتہ 18 فروری کوسامنے آنے والی ایک ویڈیومیں دیکھا گیا تھا کہ ایک کچی سڑک پر ارد گرد سیکڑوں گدھوں کی لاشیں دکھائی دے رہی پیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی سکیورٹی فورحکام نے یہ گدھے کالیگان کےعلاقے میں ’یندھن کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ہلاک کیے، واقعہ 14 فروری کا ہے جو میڈیا پراب سامنے آیا۔ مقامی ذرائع نے بی بی سی فارسی سے بات کرتے ہوئے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔
کالیگان کا سرحدی پہاڑی علاقہ صوبہ سیستان اوربلوچستان کے سراوان کے اضلاع میں سے ایک ہے جہان ایندھن کی اسمگلنگ روکنے کیلئے سرحدی محافظوں نے جنگی تیروں سے انہیں ہلاک کیا ۔
بیروزگاری کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ تیل کی مصنوعات، خصوصاً اسمگلنگ کا ایک مقام ہے۔
بی بی سی فارسی کے مطابق سیکڑوں گدھوں اورخچروں کی لاشیں گلیکان کے علاقے میں پڑی ہیں جہاں یہ تصاویر ریکارڈ کی گئی ہیں۔ ایندھن سرحد کے دوسری طرف منتقل کرنے کے بعد وہ اس علاقے میں گھومتے ہیں۔ یہ عموماًملک کے دوسرے حصوں سے اس مقام پراسمگل کیے جاتے ہیں۔ مقامی تاجروں کے پاس عموماً 10 سے 20 گدھے یا خچر ہوتے ہیں اور بعض اوقات یہی ان کا واحد سرمایہ ہوتا ہے۔
ایران کے سیکیورٹی دستوں نے سیستان و بلوچستان اور کردستان میں کئی باران جانوروں کو ہلاک کیا ہے تاہم ابھی تک کسی ادارے نے انہیں جانوروں کو مارنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
Comments are closed on this story.