تھوڑے سے ڈالرز کیلئے ہم نے امریکا کو خوش کرنے کی کوشش کی، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی غلامی کسی انسان کی ذہنی غلامی ہوتی ہے، ذہنی غلامی سے سوچنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے، ہم ابھی تک ذہنی غلامی سے باہر نہیں نکل سکے، پاکستان کا تصور ریاست مدینہ کے اصول پر کھڑا ہونا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں نے اسلام کی تاریخ پڑھی ہے، مغربی کلچر کو اندر سے دیکھا، کرکٹ کی وجہ سے ساری دنیا دیکھنے کا موقع ملا، میں نے ڈگری بھی سیاست میں لی۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا میں 2 ملک مذہب کے نام پر بنے، ایک پاکستان ہے، پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا، پاکستان کا روڈ میپ اسلامی فلاحی ریاست تھا، ریاست مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اسکالرز کا کام ہے کہ بتائیں کہ کیا بننا تھا اور کیا بن گئے ہم، اللہ رب العالمین ہے رب المسلمین نہیں، رسول اللہﷺ کے اصولوں پر جو معاشرہ چلے گا اوپر چلا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضروری نہیں کہ یہ معاشرہ مسلمان ہو، یورپ، امریکا اور چین اوپر جارہے ہیں، یہ ریاست مدینہ کے اصولوں پر چل رہے ہیں، فکری انقلاب کے باعث 2 سلطنتیں گر گئیں۔
عمران خان نے کہا کہ انسان اور جانوروں کے معاشرے میں انصاف سب سے بڑا فرق ہوتا ہے، دنیا میں غلام انسانوں نے کبھی کوئی بڑا کام نہیں کیا، ذہنی غلامی سب سے زیادہ خوف ناک ہوتی ہے، ذہنی غلامی سے سوچنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے، ہم ابھی تک ذہنی غلامی سے باہر نہیں نکل سکے۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھاکہ مسلمانوں نے دنیا میں سائنس کے میدان میں حکمرانی کی، جو انگلش بولتا ہے ہم اسے معاشرے میں بڑا اسٹیٹس دے دیتے ہیں، پاکستان بنانے کے پیچھے ایک بڑا خواب تھا، دیکھ لیں عدل و انصاف کے حوالے سے مسلمان ممالک میں کیا حالات ہیں، پاکستان میں تماشے ہورہے ہیں، کوئی بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ طاقتور چوری کر کے این آر او لے لیتے ہیں، پاکستان میں قبضہ گروپ پھر رہے ہیں، کبھی سنا کہ یورپ میں کوئی قبضہ گروپ ہے، قوم کے وسائل کی چوری کرپشن ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 100 روپے اضافہ ہوا، سنگاپور میں چھوٹے چوروں کو نہیں بڑے بڑے وزیروں کو پکڑا گیا، ملک چھوٹی چوری سے نہیں، صاحب اقتدار کی چوری سے ختم ہوتا ہے، قانون کی حکمرانی میں سوئٹزرلینڈ پہلے نمبر پر ہے، نائجیریا قانون کی حکمرانی میں آخری نمبر پر ہے۔
آئین کہتا ہے کہ 90 دن میں الیکشن ہوں، یہ الیکشن نہیں کرانا چاہتے، تھوڑے سے ڈالرز کے لئے ہم نے امریکا کو خوش کرنے کی کوشش کی، جو اوپر بیٹھے تھے ان کا فائدہ ہوا اور قبائلی علاقوں کو اجاڑ کر رکھ دیا، کسی اور ملک کے مفاد کے لئے خارجہ پالیسی بنے تو آپ آزاد نہیں ہوتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہماری کوشش تھی روس سے سستی گندم لیں، میں نہیں سمجھتا کہ سیلاب کے باعث اب گندم کی وہ پیداوار ہوگی، پیوٹن سے طے کرلیا تھا کہ ہمیں روس سستا تیل دے گا۔
عمران خان نے کہا کہ واپس آئے تو باجوہ نے کہا کہ روس کی مذمت کرو، میں نے کہا کہ ہمیں نیوٹرل رہنا چاہیئے جیسا بھارت رہا، امریکا کو خوش کرنے کے لئے روس کی مذمت کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں تو اپنی عوام کے لئے بات کررہا تھا، دوسروں کے لئے پالیسی بنائیں تو نتیجہ وہی ہوتا ہے جو آج مہنگائی کی صورت میں ہے، کمزور طبقے کی حفاظت کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، سویڈن اور ڈینمارک میں انسانیت کا بہترین نظام ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم انتظار کرتے رہتے ہیں کہ پہلے پیسے آئیں گے پھر فلاحی ریاست بنے گی، میری تحریک کا مقصد ہی انصاف کےنظام کے لئے لڑنا ہے، جب تک قانون طاقتور مجرموں کو این آر او دیتا جائے گا کسی بھی ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.