Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

روزانہ 4 کروڑ ڈالر غیر قانونی باہر جارہے ہیں، حکومت اقدامات کرے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کا سپرٹیکس کے تمام مقدمات یکجا کرکے آئندہ ہفتے مقررکرنے کا حکم
شائع 10 فروری 2023 12:12pm
چیف جسٹس عمر عطا بندیال
چیف جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ نے سپر ٹیکس کے تمام مقدمات کو یکجا کر کے اگلے ہفتے مقرر کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ روزانہ 4کروڑ ڈالر غیر قانونی باہر جارہے ہیں، حکومت اسے روکنے کے اقدامات کرے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے سپر ٹیکس کے نفاذ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

وکیل ایف بی آر فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایاکہ سپر ٹیکس کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے حتمی فیصلے پر عملدرآمد 60 دن کے لئے معطل کیا ہے، ٹیکس کیسز میں اکثر سپریم کورٹ 50 فیصد کمپنیوں کو جمع کرانے کا کہتی ہے۔

کمپنیوں کی جانب سے وکیل فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کا حتمی فیصلہ آنے کے بعد عبوری حکم کے خلاف ایف بی آر کی درخواستیں غیر مؤثر ہو چکی ہیں، عدالت درخواستیں غیر مؤثر ہونے کے بعد 50 فیصد سوپر ٹیکس کی ادائیگی کا حکم نہیں دے سکتی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگلے ہفتے اس کیس کو مقرر کر دیتے ہیں، ایف بی آر سوپر ٹیکس کیس میں اچھی نیت سے آیا ہے، معلوم ہے کہ شیل پاکستان پہلے ہی کروڑوں روپے کا ٹیکس ادا کرتا ہے۔

وکیل فیصل صدیقی نے کہا ابھی میں ایف بی آر کی وکالت کر رہا ہوں، ملک میں اگر بنکرپٹ ہوا تو فیڈریشن کی نمائندگی بھی کروں گا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے اہم ریمارکس دیےکہ پاکستان بنکرپٹ نہیں ہو رہا ہے،روزانہ پاکستان سے 4کروڑ ڈالر غیر قانونی طور پر باہر جارہے ہیں، ہمیں صرف منظم ہوکر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،حکومت فارن کرنسی کی بیرون ملک اسمگلنگ کو روکنے کے لئے اقدامات کرے، ہر ایک کو ملک کے مفاد کے لئے اپنے آپ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 16 فروری تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ سپر ٹیکس کے خلاف شیل پاکستان سمیت کمپنیوں نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا ، جس پر لاہور ہائیکورٹ نے نجی کمپنیوں کو سپر ٹیکس ادائیگی میں چھوٹ دی تھی، لاہور ہائیکورٹ کا حکم ایف بی آر نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

Supreme Court

اسلام آباد

justice umer ata bandiyal

super tax