Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

آئی ایم ایف معاہدہ: یہ کوئی خوشخبری نہیں، معاونِ خصوصی

' دیکھنا یہ ہے اس معاہدے کا اثر کیا پڑے گا۔'
شائع 09 فروری 2023 10:39pm

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور حکومت پاکستان کے درمیان معاہدے کے اثرات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ یہ کوئی خوش خبری نہیں ہے۔

پروگرام “ آج ایکسکلوسیو“ میں گفتگو کرتے ہوئے قیصر احمد شیخ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے اس معاہدے کا اثر کیا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بجلی، گیس اور پیٹرول کے نرخ بڑھانے ہیں، ہمیں مختلف چیزوں پر امپورٹ ڈیوٹیز لگانی ہیں، ستثنا ختم کرنا ہے، امیروں پر براہ راست ٹیکس لگانا ہے، ببیوروکریٹس کے اثاثے منظر عام پر لانے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خاصی سخت باتیں ہیں اور اس کے نتیجے میں مزید مہنگائی بڑھنی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ معیشت ایسی چیز ہے کہ اس میں جھوٹ نہیں بولا جاسکتا سب چیزیں سامنے ہوتی ہیں۔ پی ٹی آئی کتنا بھی جھوٹ بولے ایک بٹن دبائیں گے سب سامنے آجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی خوشخبری نہیں ہے، ابھی بھی ہمیں امپورٹ کو کارٹیل کرنا ہوگا، قیمت بڑھنے اور قلت میں فرق ہے، خام مال نہیں ہوگا تو انڈسٹری نہیں چلے گی اور بیروزگاری بڑھے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاہدہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ سب ٹھیک ہوجائے گا، اس کا مطلب ہے کہ ہم مزید قرضہ لے رہے ہیں، اپنی پوری آمدنی کا 55 فیصد ہم قرضوں کے سود میں ادا کر رہے ہیں اور وہ اب مزید بڑھ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اور انڈیا میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے لوگوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں، لوگوں کو ہم پر اعتبار نہیں ہے، سرمایہ کار ہمیں جھوٹا سمجھتے ہیں۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پیٹرولیم لیوی لگانے کے بعد پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں گی، پیٹرولیم قیمتیں اگر بڑھانی ہیں تو ابھی سے بڑھا دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا بیوروکریٹ کام نہیں کرتا، آئی ایم ایف سے بات چیت میں کوئی بھی منتخب شخص نہیں تھا، 35 سال میں اسد عمر، نوید قمر کے علاوہ وزیر خزانہ غیرمنتخب رہے ہیں۔

پاکستان

IMF