ملبے تلے دبے بچے کو 44 گھنٹے بعد بچا لیا گیا
ترکیہ اور شام میں ہر طرف تباہی پھیل ہوئی ہے۔ ہزاروں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ہزاروں زخمی ہیں اور ہزاروں تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
چار دن قبل آںے والا 7.8 شدت کا زلزلہ اپنے پیچھے قیامتِ صغریٰ چھوڑ چکا ہے۔
سوشل میڈیا پر تباہی اور بربادی کی ایسی داستانیں موجود ہیں کہ دیکھنے والی ہر آنکھ اشکبار ہے۔
ملبے کے نیچے قبر میں ذندہ درگور کئے جانے کا تجربہ کرتے معصوم روتے بلکتے بچے نکالے جانے کے منتظر ہیں۔
منہدم عمارتوں کے ہزاروں ٹن ملبے میں مدفون آوازیں مدد کیلئے پکار رہی ہیں کہ انہیں نکالا جائے، لیکن ریسکیو اہلکار بے بس ہیں۔
اس بے بسی کے باوجود سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے کہ لوگوں کو بچایا جاسکے، اور اس کوشش میں بڑی حد تک کامیابی ملتی نظر بھی آرہی ہے، جس کی ایک مثال دو دن بعد ملبے سے نکالا جانے والا دوسالہ محمد ہے۔
ترکیہ کے شہر حاطے میں زلزلے کے نتیجے میں گرنے والی ایک عمارت سے 44 گھنٹوں بعد دو سالہ بچے کو باحفاظت نکال لیا گیا۔
ریسکیو آپریشن کی سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکار ملبے تلے دبے ننھے محمد سے بات کر رہے ہیں، ایک اہلکار اسے بوتل کے ڈھکن میں پانی بھی پلاتا ہے۔ بعد میں کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد اسے باحفاظت نکال لیا جاتا ہے۔
یہ صرف ایک ویڈیو نہیں، ترکیہ اور شام کی ایسی لاتعداد ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہیں، جنہیں دیکھنے کے بعد آپ سو نہیں پائیں گے۔
دنیا ترکیہ اور شام کے متاثرین کیلئے ہمہ وقت دعا گو ہے، امدادی سامان اور عملہ متاثرہ خطے میں پہنچایا جارہا ہے۔
پاکستان سے بھی فوجی دستے، امدادی سامان اور رضاکار ترکیہ روانہ کئے جاچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.