شام میں ملبے کے نیچے پیدا ہونے والی بچی کو بچا لیا گیا، ماں چل بسی
ترکی اورشام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے پھنسے افرادکو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، امدادی کارکنوں نے شمال مغربی شام میں عمارت کے ملبے تلےمعجزانہ طور پرپیدا ہونے والی بچی کوبحفاظت نکال لیا۔
قصبہ جندیرس میں ملبے کے نیچے سے نکالی جانے والی یہ بچی اوول نال کے ذریعے ماں سے جڑی رہی۔ پیر کے روز زلزلہ کے بعد گھر تباہ ہونے کے بعد ماں ملبے تلے دب گئی تھی جہاں بچی کی پیدائش ہوئی اور اس دوران اس کی ماں چل بسی۔
ماں کے علاوہ نومولود بچی کے والد، 4 بہن بھائی اورپھپھو بھی زلزلے میں جاں بحق ہوئے۔
غمزدہ خاندان کے ایک عزیز خلیل السوادی نے جذباتی انداز میں اے ایف پی کو بتایا کہ ہم ابو ردینہ اوراس کے گھر والوں کو تلاش کر رہے تھے۔ سب سے پہلے ہم نے ام ردینہ کو پایا اور اس کے ساتھ ہی ابوردینہ بھی تھے۔ کھدائی کرتے وقت ہم نے ایک آواز سنی اور بچی کو دیکھا، پھر ہم نے ام ردینہ کی نال سے بچے کو ڈھونڈنے کے لیے مٹی صاف کی اور نال کاٹنے کے بعد میراکزن بچی کو اسپتال لے گیا۔
ماں کے علاوہ نومولود بچی کے والد، 4 بہن بھائی اورپھپھو بھی زلزلے میں جاں بحق ہوئے۔
وائرل فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تباہ شدہ عمارت کے ملبے پربہت سے مرد جمع ہیں جہاں سے ایک شخص دُھول میں اٹی بچی کولے کرجارہا ہے۔
ویڈیو کے پس منظر میں ایک آدمی کی آواز بلند ہوتی ہے جس میں گاڑی کو اسپتال لانے کا کہا جاتا ہے۔ ایک اور شخص ملبے کے اوپر سے بھاگتا ہے اور صفر کو چھونے والے کم درجہ حرارت کے درمیان میں بچی کو لپیٹنے کے لیے رنگین کمبل پھینک رہا ہے۔
ریسکیو اہلکار اوررہائشی کئی گھنٹوں کی تلاش اور تھوڑے وسائل کے ساتھ سخت محنت کے بعد بچی کے خاندان کی لاشوں کو نکالنے میں کامیاب ہو ئے۔
بچی کو صوبہ حلب کے انتہائی شمال میں واقع ہمسایہ شہرعفرین کے ایک ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس قصبے میں 50 سے زیادہ عمارتیں منہدم ہوئی ہیں۔
Comments are closed on this story.