پرویز مشرف کی تدفین، کسی گاڑی یا شخص کو قبرستان کے قریب جانے کی اجازت نہیں
طویل علالت کے بعد گزشتہ روز دبئی میں انتقال کرجانے والے پاکستان کے دسویں صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی میت کو خصوصی پرواز کے ذریعے دبئی ایئرپورٹ سے کراچی پہنچا دیا گیا۔
سابق صدر کے جسد خاقی کو ملیر کینٹ پہنچا دیا گیا، ان کے ہمراہ مرحوم کی اہلیہ اور ان کی صاحبزادی بھی موجود ہیں، پرویز مشرف کی نماز جنازہ بعد نماز عصر ملیر کینٹ میں ہی ادا کی جائے گی۔
پرویز مشرف کی میت کو غسل دینے کے بعد دبئی ایئر پورٹ روانہ کیا گیا جب کہ پرویزمشرف کی نمازجنازہ اور تدفین منگل کو کیے جانے کا امکان ہے۔
سابق آمر پرویز مشرف انتقال کر گئے
پرویز مشرف کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔
سابق صدر پرویز مشرف کی طبعیت بگڑنے کے بعد انہیں فوری طور پر امریکن اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں وہ 79 برس کی عمر میں فجر کے وقت انتقال کرگئے۔
ان کے صاحبزادے بلال مشرف اور صاحبزادی دبئی پہنچ گئے ہیں، جبکہ ان کی اہلیہ صہبا مشرف پہلے ہی دبئی میں موجود ہیں۔
دوسری جانب سابق صدر (ر) جنرل پرویزمشرف کی تدفین کے لئے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
فوجی قبرستان میں انتظامات مکمل کیے گئے ہیں، حساس ادارے، پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے جوانوں نے سیکیورٹی سمبھال لی۔
ٹریفک پولیس کا عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے، قبرستان کے باہر اور اندر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
کسی بھی شخص اور گاڑی کو قبرستان کے قریب آنے کی اجازت نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.