سابق آمر پرویز مشرف انتقال کر گئے
پاکستان کے دسویں صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف دبئی میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
سابق صدر پرویز مشرف کی طبعیت رات کو بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں فوری طور پر امریکن اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ 79 برس کی عمر میں فجر کے وقت انتقال کرگئے۔
سابق صدر پرویز مشرف کے صاحبزادے بلال مشرف اور صاحبزادی دبئی پہنچ گئے ہیں، جبکہ ان کی اہلیہ صہبا مشرف پہلے ہی دبئی میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان سے خصوصی طیارہ میت لینے کل دبئی جائے گا اور طیارہ نور خان ائیربیس سے المختوم ائیرپورٹ پہنچے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس جون میں بھی سابق صدر کی بیماری اورانتقال کی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی تھی جس سے متعلق خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی طبعیت کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اس حوالے سے کہا تھا کہ پرویز مشرف معمول کے چیک اپ کیلئے اسپتال جاتے ہیں اور وہ دبئی میں اپنی رہائشگاہ پر ہیں۔
ابتدائی زندگی کہاں بسر کی؟
جنرل (ر) پرویزمشرف 1943 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے اور 1947 میں قیام پاکستان کے بعد والدین کے ہمراہ کراچی منتقل ہوگئے تھے۔
وہ 1964 میں 29 ویں پی ایم اے لانگ کورس سے فارغ التحصیل ہوئے، آرٹیلری رجمنٹ کی 61 ویں ایس پی یونٹ میں کمیشنڈ حاصل کیا اور پھر اسی یونٹ کی کمانڈ بھی کی۔
جنرل (ر) پرویزمشرف نے آرمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی اور پھر رائل کالج آف ڈیفنس اسٹیڈیز لندن میں زیر تعلیم رہے جبکہ وہ پاک فوج میں آرٹیلری ، انفینٹری اور ایس ایس جی یونٹ کا حصہ رہے اور 1965 اور 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھی حصہ لیا۔
پرویز مشرف نے 25 بریگیڈ اور 41 ویں ڈویژن بھی کمانڈ کی اور ڈی جی ملٹری آپریشن بھی رہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے جنرل پرومشرف کو آرمی چیف مقررکیا
اکتوبر1998 میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل پرومشرف کو آرمی چیف مقرر کیا اور اس وقت وہ کور کمانڈر منگلا تھے، ان کی سربراہی میں پاک فوج نے کارگل کی جنگ لڑی تھی۔
پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999 کو ملک میں مارشل لاء نافذ کیا اور آرمی چیف کے ساتھ ملک کے چیف ایگزیکٹیوبھی بن گئے اور 20 جون 2001 کو ریفرنڈم کے نتیجے میں صدر مملکت کا عہدہ سنبھالا اور 14 سے 16 جولائی 2001 کو نئی دہلی میں ہونے والی آگرہ کانفرنس میں شرکت لیکن مسلہ کشمیر سمیت پاک بھارت دوطرفہ تنازعات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی اور مذاکرات کا کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔
پرویز مشرف نے آرمی چیف کا عہدہ کب چھوڑا؟
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے 2007 میں آرمی چیف کا عہدہ چھوڑنے کے بعد بطور سویلین صدر منصب سنبھالا جنرل مشرف کے متنازعہ سیاسی فیصلوں اور آئینی ترمیم میں، لیگل فریم ورک آرڈر سب سے اہم رہا جس کے تحت 58 ٹو بھی تحت اسمبلیاں توڑنے کا اختیار واپس صدر پاکستان کو دے دیا گیا۔
بے نظیر بھٹو، نواز شریف کی وطن واپسی اور آئین کی معطلی
پرویزمشرف کی جانب سے دئیے گئے این آر او کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی وطن واپسی ہوئی، اور اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری سے استعفی طلب کیا اور انکار پر انہیں معزول کرتے ہوئے عبدالحمید ڈوگر کو نیا چیف جسٹس بنا دیاگیا۔
اس فیصلے کے خلاف وکلاء تحریک چلی جس کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بحال کردیا تاہم جنرل مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے آئین معطل کردیا۔
پرویز مشرف کا دورِ اقتدار اور نظیر بھٹو کی شہادت
پرویزمشرف کے دور میں 27 د سمبر کو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے اختتام پر بے نظیر بھٹو دہشت گردوں میں حملے میں شہید ہوگئیں، پھر18 فروری 2008 کو ملک میں نئے انتخابات ہوئے اور پیپلزپارٹی نے اقتدارمیں آتے ہی صدر پرویز مشرف خلاف مواخذے کی تیاری شروع کردی، جس پر پرویز مشرف اپنے عہدے سے مستعفی ٰ ہوگئے۔ 1999 سے 2008 کے دوران جنرل پرویز مشرف پر چار جان لیوا حملے ہوئے۔
پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ
2013 مسلم لیگ (ن) کو اقتدار ملا تو انہوں نے آئین توڑنے کے جرم میں پرویزمشرف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج کروا دیا، جس کے بعد خصوصی عدالت میں ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوا۔
اس دوران پرویز مشرف عدالت میں پیش ہوتے رہے اور پھر بیمارہونے پرعلاج کی غرص سے مارچ 2016 میں دبئی چلے گئے جس کے بعد انہیں دسمبر 2019 میں سنگین غداری کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔
Comments are closed on this story.