Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بلدیہ فیکٹری کیس: ’بھتہ مانگنے کا الزام بےبنیاد ہے‘ سزاؤں کےخلاف 2 سال بعد اپیل دائر

سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی
شائع 01 فروری 2023 12:09pm
سٹی فائر سروسز کے ارکان ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ فوٹو: رائٹرز
سٹی فائر سروسز کے ارکان ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ فوٹو: رائٹرز

سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔

عدالت میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں زبیر چریا، عبدالرحمان بھولا اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔

رؤف صدیقی، عمر حسن، اقبال عدیل، ڈاکٹر عبدالستار کی جانب سے وکالت نامے عدالت میں داخل کرادیئے۔

حسان صابر ایڈووکیٹ نے کہا کہ دو سال بعد اپیل آئی ہے، نقول فراہم کی جائے اپیل سات روز کے بجائے دو سال بعد دی گئی۔

ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج عبدالرحمن عرف بھولا، زبیر چریا، شاہ رخ اور دیگر اپیل کنندگان میں شامل ہیں، جبکہ عدالت نے ایم کیوایم رہنما روف صدیقی کو بری کردیا گیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے زبیر چریا کو 264 بار سزا موت کا حکم سنایا تھا اورعدالت ان فیکٹری کے چار ملازمین کو آگ لگانے میں سہولت کاری کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، جن میں شاہ رخ، فضل احمد، ارشد محمود اور علی محمد شامل ہیں۔

اپیل میں کہا کہ بھتہ مانگنے کا الزام بے بنیاد ہے ٹرائل کورٹ نے شواہد کا باریک بینی سے جائزہ نہیں لیا ہے، سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد سے روکا جائے۔

پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ بلدیہ میں علی انٹرپرائز فیکٹری کو کیمیکل چھڑک کا آگ لگادی گئی تھی واقع میں 264 خواتین اور فیکٹری کے ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔

عدالت نے کیس کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔

Sindh High Court

Baldia Town

Baldia Factory Fire