اپنی ہی حکومت کو ’لولا لنگڑا‘ کہنے پر مشاہد حسین سید کیلئے مصدق ملک کا مشورہ
مسلم لیگ ن کے سینیٹرمشاہد حسین سید نے اپنی ہی جماعت کی حکومت کو ’لولی لنگڑی‘ قراردیتے ہوئے الیکشن کروانے کا مشورہ دے دیا، ردعمل میں ن لیگ سے ہی تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر مملکت برائے پیٹرولیم سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے انہیں پارٹی چھوڑنے کا کہہ دیا۔
مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے لیگی سینیٹر مشاہد حسین نے گزشتہ روز سینیٹ میں موجودہ حکومت کو لولی لنگڑی قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کو ختم کریں اور الیکشن کرائیں ورنہ کوئی جنرل آئندہ خان آجائے گا۔
سوشل میٖڈیا پروائرل کلپ میں سینیٹ میں کیے جانے والے خطاب میں مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ ، ’اور یہ جو ہے اقتدارکی کشمکش ۔۔ چاہے حزب اختلاب ہو یا حزب اقتدار، میں پارٹی کی نہیں پاکستان کی بات کررہا ہوں، یہ کسی حکومت کی نہیں پاکستان کے مستقبل کی بات ہے ۔ حکومت تو آنی جانی چیزہے اور یہ تو ویسے بھی لولی لنگڑی حکومت ہے بیچاری، روز گالیاں پڑ رہی ہیں، جوتے پڑرہے ہیں تو کیا رہ گیا ہے اس گورنمنٹ کے سنبھالنے کا، میرے خیال میں بہترہے الیکشن کا اعلان کریں اور آگے جائیں‘۔
لیگی سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ ، ’سچ بولیں اور پاکستان کےمستقبل کی بات کریں، نہیں کریں گے تو خلا رہ جائے گا اور پھر کوئی اور آجائے گا، جنرل آئندہ خان آجائے گا یا قومی حکومت آجائے گی اور سب روئیں گے کہ جمہوریت کی بحالی کریں‘۔
اپنی ہی حکومت سے متعلق ایسے خیالات کے اظہارپر صحافی حامد میر نے مصدق ملک کو اپنے پروگرام میں مدعو کرکے ان کی رائے لی جس پر مصدق ملک نے انہیں مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا۔
تحمل مزاجی سے بات کرنے والے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ، ’مشاہد بھائی نے عجیب سی بات کی، جستے وہ لولی لنگڑی حکومت کہہ رہے ہیں انہوں نے ہی انہیں منتخب کیا‘۔
مصدق ملک نے کہا کہ مصطفیٰ نواز کھوکھر کو پیپلزپارٹی کی پالیسی سےاختلاف ہواتھا تووہ بجائے اس کے کہ وہ اپنے پی دوستوں اور حلیفوں کو القابات دیں مستعفی ہوگئے تھے، بہترطریقہ یہی ہوتا ہے کہ آپ پارٹی چھوڑ دیں ، اس کے بعد بے شک تنقید کریں’۔
انہوں نے کہا کہ مشاہد حسین سید کسی حد تک خود بھی حکومت کا حصہ ہیں اوراپنے ہی بازو کاٹ کرلولے لنگڑے کا لفظ استعمال کررہے ہیں۔
دوسری جانب میڈیا پرسابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینیئرنائب صدر شاہد خاقان عباسی کے استعفے کی خبریں بھی زیرگردش ہیں ، کہا جارہا ہے کہ وہ سینئر رہنماؤں سے مشاورت کیے بغیرمریم نواز کو پارٹی پوزیشن دینے پرنالاں تھے اس لیے اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو بجھجوا دیا۔
تاہم شاہد خاقان عباسی کے ترجمان حافظ عثمان عباسی نے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی سے استعفے کی خبر بے بنیاد ہے، وہ پارٹی کے سینئر نائب صدر ہیں۔ مشکل حالات میں پارٹی نہیں چھوڑی توآج کیوں چھوڑیں گے۔
Comments are closed on this story.