Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پشاور پولیس لائن مسجد دھماکا، خیبرپختونخوا پولیس احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئی

خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں کی اجتماعی استعفوں کی دھمکی دے دی
اپ ڈیٹ 01 فروری 2023 07:24pm

پشاور میں پولیس لائن مسجد دھماکے کے خلاف احتجاج میں باوردی پولیس اہلکار سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ احتجاج میں مختلف مکتبہ فکر کے نمائندگان بھی شریک ہیں۔

مظاہرین کی جانب سے ”کے پی پولیس زندہ باد“ اور ”امن غواڑو“ کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پولیس لائنز مسجد دھماکے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔

دوسری جانب دھمکے کے خلاف مردان پولیس بھی سڑکوں پر نکل آٸی ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہداء کی تعداد 101 ہوگئی ہے، اسپتالوں میں 59 زخمی زیرِ علاج ہیں جن میں آٹھ کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 51 کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں کی اجتماعی استعفے کی دھمکی

خیبرپختونخوا میں پولیس فورس کے جونیئررینک فسران نے پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مناسب تحقیقات نہ کروانے پرحکومت کو اجتماعی استعفے کی دھمکی دے دی۔

واٹس ایپ گروپ میں اس طرح کے پیغامات زیرگردش ہونے کے بعد اسپیشل برانچ کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس اسپیشل برانچ، صوبائی افسران اور سی سی پی کو خط میں تفصیل بتائی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ کے مختلف گروپس میں نامعلوم شخص کی جانب سے تحریری اور وائس میسجز چل رہے ہیں جن میں پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کیخلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل اور اصل حقائق منظرعام پرلا کرذمہ داران سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ بصورت دیگر جونیئررینک کے اہلکاروں کی جانب سے متعلقہ یونٹ میں اجتماعی طور پر استعفے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خط میں تحریری پیغامات بھی نقل کیے گئے ہیں جو درج ذیل ہیں۔

1- ہمارے جوانوں کے خون کا بدلہ نہ لیا گیا تو پوری کے پی پولیس ڈیوٹی چھوڑ دے گی اور سارے جوان ایک ہی دن ایک ہی ساتھ استعفے جمع کروائیں گے۔ (منجانب آل کے پی کے پولیس جونیئررینکس)

2- آپ سب کو ایک ہونا پڑے گا ورنہ روز یہ جنازے اٹھانے پڑیں گے۔(منجانب آل کے پی کے پولیس جونیئررینکس)

تیسرا پیغام پشتو زبان میں ہے جس کا ترجمہ خط میں یوں درج ہے:

3- یہ تمام دوستوں کیلئے ایک واٹس ایپ میسج ہے جس کو زیادہ سے زیادہ اپنے واٹس ایپ گروپس میں شیئرکرنے کا کہاگیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ کل ہونے والے کھیل کی شفاف انکوائری کے لیے جے آئی ٹی نہ بنائی گئی اور پریس کانفرنس میں حقائق کو منظرعام پرنہ لایا گیا اور اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا اور اسی طرح کاکوئی دوسرا واقعہ پیش آیا تو تقریباً ایک لاکھ 6 ہزار پولیس اہلکاروں میں سسے جونیئررینکس کے ایک لاکھ پولیس اہلکار ایک ہی دن ایک ہی وقت میں اجتماعی استعفے لکھ کراپنے اپنے یونٹ میں جمع کروائیں گے۔ افسوس ان سے رکشوں والے، نانبائی اور ٹرانسپورٹرزبہترہیں جو کم از کم اپنے حق کیلئے بطور احتجاج نکلتے ہیں۔ وہ بھی دو تین تنخواہیں نہیں لیں گے لیکن یہ کھیل مزید برداشت نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ پیر30 جنوری کو نمازظہرکے دوران پشاورمیں پولیس لائن میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا عمل رات کو بھی جاری رہا۔ ریسکیو اہلکاروں نے مزید لاشیں ملبے سے نکالی ہیں جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 101 ہوگئی ہے۔

resignations

peshawar blast

kp police

Peshawar police lines blast Jan 2023